ہنگری کے وزیر اعظم کی رہبر انقلاب اسلامی سے ملاقات
ہنگری کے وزیر اعظم کی رہبر انقلاب اسلامی سے ملاقات
ہنگری کے وزیر اعظم نے آج رہبرانقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی خامنہ ای سے ملاقات کی۔ رہبرانقلاب اسلامی نے اس ملاقات میں دونوں ملکوں کے درمیان تعاون اور رابطوں کے متعدد موقعوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا کہ اسلامی جمہوریہ ایران کی منطق قوموں کے ساتھ تعاون کی منطق ہے۔
رہبرانقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے فرمایا کہ مغرب میں اقتصادی اور دفاعی شعبوں کے نامناسب حالات اور بحران معنویت نیز تہذیبی مشکلات کےبارے میں ہنگری کے وزیر اعظم کا تجزیہ ماہرانہ اور حقیقت سے نزدیک ہے۔ آپ نے فرمایا کہ البتہ اس وقت یورپ اور امریکہ میں جوانوں میں آہستہ آہستہ معنوی تحریک شروع ہورہی ہے اور مستقبل میں اس بات کا امکان پایاجاتا ہے کہ یورپ میں مادی، سائنسی اور ٹکنالوجیکل ترقی معنویت کے ہمراہ ہو۔
رہبرانقلاب اسلامی نے جیسے کہ اشارہ فرمایا ہے بہت سی دشمنیوں اور کینوں کا سرچشمہ صحیح اور باہمی شناخت کا فقدان ہے۔اس حقیقت کا مصداق علاقے اور عالمی مسائل و مشکلات کے طور پر دیکھا جاسکتا ہے۔ آج کی دنیا میں معدودے چند ملکوں کی نگاہ میں جو خود کو برتر طاقت سمجھتے ہیں حقائق کو اس طرح سے بیان کیا جاتا ہے کہ اس سے ان کے غیر قانونی اھداف اور مفادات حاصل ہوسکیں۔ یہ یکطرفہ رابطہ ہے جو باہمی ادراک کی بنیاد نہیں بن سکتا۔ اسی بنا پر دنیا پر حکمران تشہیراتی فضا میں حقائق مسخ کردئے جاتے ہیں اور انہیں توڑ مروڑ کر پیش کیا جاتا ہے اور یہ غبار آلود فضا انسانیت کے لئے نقصان دہ ہے۔
اس ملاقات میں ایک اور اہم نکتہ جس کی طرف اشارہ کیا گیا وہ اسلامی جمہوریہ ایران کی طرف سے اسلام و عیسائیت کے درمیان گفتگو شروع کرنے کی اہمیت ہے۔ رہبرانقلاب اسلامی کی نگاہ میں اس موقع سے فائدہ اٹھانا مشترکات میں اضافہ اور حقائق کو واضح کرنے نیز صحیح شناخت بالخصوص اسلام کی شناخت حاصل کرنے کا ایک قدم ہے۔
اسلامی انقلاب شروع ہی سے مغرب کے جھوٹے پروپگینڈوں کا شکار رہا ہے اور اب محض ایک دوسرے کی شناخت اور ادراک سے دنیا کو حقائق سے آشنا کیا جاسکتا ہے۔ یہ وہ موضوع ہے کہ جس کی طرف رہبرانقلاب اسلامی نے یورپی جوانون کے نام اپنے خط کے بعض حصوں میں اشارہ کیا ہے۔
ہنگری کے وزیر اعظم نے بھی مغربی میڈیا مشینری میں حقائق کو توڑ مروڑ کر پیش کئے جانے کے بارے میں رہبر انقلاب اسلامی کے بیان کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ساری دنیا میں تعلقات میں تبدیلی آرہی ہے اور تیزی سے آتی ہوئی ان تبدیلیوں نے مغرب کی اپنی بنائی ہوئی تصویر کو بدل کررکھ دیا ہے اور انہیں نفسیاتی طور پر سخت حالات میں مبتلا کردیا ہے۔
ہنگری کے وزیر اعظم نے آبادی میں کمی، گھریلو اقدار کی پامالی اور غلط اقدار پر گھرانے کی تشکیل دینے کی ترغیب، پے در پے اقتصادی بحران، سیکورٹی اور دفاعی توانائیوں کو کمزور بنانا، اور دہشتگردوں کی موجودگی کو ایسے مسائل قراردیا جو آج کے حالات میں یورپ کے سامنے ہیں۔
انہوں نے کہ ان بحرانوں سے مغرب مجبور ہوگیا ہے کہ وہ مشرق سے اپنے نظریات نزدیک لائے۔اس طرح کے نظریات مشترکہ ادراک کی زمین ہموار کرسکتے ہیں جسکی طرف رہبرانقلاب اسلامی نے اشارہ فرمایا ہے۔ اس سلسلے میں ایران اور ہنگری کے درمیان تعلقات کہ رہبرانقلاب اسلامی کی تعبیر میں جو کسی بھی ناخوشگوار واقعے سے دوچار نہیں ہوئے وہ دونوں ملکوں کے باہمی سیاسی اور اقتصادی تعلقات اور احترام کی بنیاد بن سکتے ہیں اور ایسے تعاون کا سبب بن سکتے ہیں جس میں فریقین اپنے تمام تر وسائل وذرایع سے استفادہ کریں گے