ایٹمی انرجی کی عالمی ایجنسی کی قرار داد ، ایران کے ایٹمی پروگرام کے بارے میں بے بنیاد دعؤوں کے خاتمے کے لئے آخری قدم
ویانا میں منعقدہ ایران اور گروپ پانچ جمع ایک کے مشترکہ کمیشن نے ایک مسودہ قرار داد تیار کرکے اپنے اجلاس کے خاتمے کا اعلان کر دیا-
ایران کے نائب وزیر خارجہ سید عباس عراقچی نے پیر کو جامع مشترکہ ایکش پلان کے کمیشن کے اجلاس کے خاتمے کے بعد ویانا میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ اس اجلاس میں زیر بحث آنے والا ایک اہم موضوع پی ایم ڈی اور بورڈ آف گورنرزمیں اس کی فائل بند کرنے کا تھا-
ویانا اجلاس میں گروپ پانچ جمع ایک کے اراکین نے ایران کے ساتھ اس قرارداد کے مختلف پہلؤوں کے بارے میں صلاح و مشورہ کیا- عباس عراقچی کے بقول اس سلسلے میں بہت اچھی مفاہمت پائی جاتی ہے اور یہ قرار داد ایران کے ایٹمی پروگرام میں ممکنہ فوجی پہلؤوں (پی ایم ڈی) کے بارے میں کئے جانے والے دعؤوں کا سلسلہ بند ہونے پر منتج ہونا چاہئے- سید عباس عراقچی نے اس بات کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہ گروپ پانچ جمع ایک کے ممالک اس متن قرار داد کو بورڈ آف گورنرز میں پیش کریں گے اور وہ پندرہ دسمبر کو اس سلسلے میں فیصلہ کرے گا انھوں نے کہا کہ میں سمجھتا ہوں کہ جو معاہدہ ہوا ہے اور موجود ہے اس کے پیش نظر یہ کام انجام پانا چاہئے-
سیاسی ماہرین کا خیال ہے کہ ایٹمی انرجی کی عالمی ایجنسی کے سربراہ یوکیا آمانو کی رپورٹ کے پیش نظر جو انھوں نے بورڈ آف گورنرزمیں پیش کی ہے اور اس میں ایران میں ہر طرح کے فوجی پروگرام کو مسترد کیا گیا ہے ؛ پی ایم ڈی کی فائل بند ہونی چاہئے- بورڈ آف گورنرس اپنی ذمہ داری کے مطابق اس معاملے کے خاتمے اور اس کے بند ہونے کا اعلان کرے- اس طرح ایران اور گروپ پانچ جمع ایک کے درمیان ہونے والے سمجھوتے اور اسی بنیاد پر تیار ہونے والے مسودہ قرار داد کے پیش نظر اس فائل کے بند ہونے کی راہ پوری طرح ہموار ہے-
ویانا میں جامع مشترکہ ایکشن پلان کے اجلاس کے انعقاد کے ساتھ ساتھ ایٹمی انرجی کی عالمی ایجنسی نے جامع مشترکہ ایکشن پلان پر عمل درآمد کی نگرانی اور سچائی پرکھنے کے لئے بھی ایک متن قرار داد بورڈ آف گورنرس میں پیش کی ہے- یہ متن قرار داد سلامتی کونسل کی قرارداد دوہزار دو سو اکتیس کی بنیاد پر تیار کی گئی ہے- یہ متن قرار داد ، جس میں ایران کے ایٹمی پروگرام کے ماضی اور حال سے متعلق باقی ماندہ موضوعات کا مکمل جائزہ لیا گیا ہے، بورڈ آف گورنرس میں پیش کی گئی ہے-
ایران کا ایٹمی پروگرام ماضی میں بھی عسکری پہلوؤں کا حامل نہیں رہا ہے اور جو پیش کیا گیا ہے وہ صرف ایک دعوی ہے اس کے باوجود جیسا کہ جامع مشترکہ ایکشن پلان میں بھی کہا گیا ہے ؛ ایٹمی انرجی کی عالمی ایجنسی کی رپورٹ ماضی اور حال کے مسائل سے متعلق موضوعات پر مشتمل ہے-
ایران کی ایٹمی مذاکرات کار ٹیم کے سینئر رکن سید عباس عراقچی نے تاکید کے ساتھ کہا ہے کہ ایران میں جامع مشترکہ ایکشن پلان پر عمل درآمد کا انحصار بورڈ آف گورنرس میں پی ایم ڈی کی فائل بند ہونے پر ہے- اسی وجہ سے اس سلسلے میں پیش کی جانے والی متن قرارداد کا واضح و شفاف ہونا اہمیت کا حامل ہے اور اس سلسلے میں ایسی عبارت کا استعمال ہونا چاہئے کہ جو پوری طرح پی ایم ڈی کے خاتمے اور اس فائل کے بند ہونے کے معنی و مفھوم کی حامل ہو-
ایٹمی انرجی کی عالمی ایجنسی کے پینتیس اراکین پر مشمتل بورڈ آف گورنرس پندرہ دسمبر کو گروپ پانچ جمع ایک کے متن قرار داد کے بارے میں فیصلہ کرے گا اور اس کی منظوری کے ساتھ ہی ان دعؤوں کے سلسلے میں بورڈ آف گورنرس کی تحقیقات کا سلسلہ بھی ختم ہو جائے گا- ایسو شی ایٹڈ پریس نے اس قرار داد کے بارے میں اپنی رپورٹ میں لکھا ہے کہ اس وقت امریکہ بھی ان دعؤوں کی تحقیقات سے متعلق فائل بند ہونے پر تاکید کرتا ہے- ایران کی پرامن ایٹمی سرگرمیوں کے بارے میں تقریبا دس برسوں سے لگائے جانے والے بلا ثبوت اور بے بنیاد الزامات کے بعد یہ تاکید اس بات کا ثبوت ہے کہ جامع مشترکہ ایکشن پلان ، عمل درآمد کی دہلیز پر پہنچ چکا ہے-