Jan ۲۷, ۲۰۱۶ ۱۷:۵۷ Asia/Tehran
  • ایٹمی معاہدے سے تعاون کی راہ ہموار

ایٹمی معاہدے کے بعد ایران میں سیکڑوں بڑی کمپنیوں اور وفود آئے ہیں اور انہوں نے ہمہ گیر تعاون کے لئے تہران میں حکام سے تبادلہ خیال کیا ہے۔

اسلامی جمہوریہ ایران اور پانچ جمع ایک کے درمیان ایٹمی معاہدے اور ایران پر سے پابندیاں ہٹائے جانے کےبعد ایک سو چھپن اقتصادی اور تجارتی وفود تہران آئے تھے۔ جن میں یورپ کے اکہتر وفود، ایشیا کے اکتالیس وفود نیز عرب ملکوں اور افریقہ کے چونتیس وفود شامل ہیں۔ ان وفود نے ایران میں دو طرفہ تعلقات میں توسیع لانے کے سلسلے میں تبادلہ خیال کیا ہے۔

لندن میں اسلامی جمہوریہ ایران کے ناظم الامور محمد حسن حبیب اللہ زادہ نے کہا کہ ایران نے تیل اور گیس فیلڈز میں تو سیع لانے کے لئے باون منصوبے تیار کئے ہیں اور ان منصوبوں کے تحت دوہزار بیس تک اپنے خام تیل کی پیداوار پچاس لاکھ بیرل یومیہ تک لےجانا چاہتا ہے۔انہوں نے کہا کہ ان منصوبوں پر عمل درآمد کرنے کےلئے ایک سو پچاسی ارب ڈالر کی ضرورت ہے۔ لندن میں ایران کے ناظم الامورنے منگل کو ورلڈ ڈپلومیٹک سنٹر کی دعوت پر ایک نشست میں ایران میں سرمایہ کاری کے مواقع اور توانائیوں کی وضاحت کی۔ اس اجلاس میں بعض ملکوں کے سفیر، کمرشل اتاشی ، اقتصادی ماہرین اور اقتصادی سرگرمیوں میں مشغول افراد شریک تھے۔

محمد حسن حبیب اللہ زادہ نے ٹرانسپورٹ کے شعبے کو بھی ایران میں سرمایہ کاری کا ایک اہم میدان قراردیا اور کہا کہ صرف فضائی نقل و حمل میں ایران کو تقریبا پانچ سو طیاروں کی ضرورت ہے اور دنیا میں طیارہ بنانے والی کمپنیوں کے لئے یہ ایک سہنری موقع شمار ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایران میں آٹو موبائل انڈسٹری بھی سرمایہ کاری کا ایک اہم میدان ہے اور ایران میں گاڑیوں کی بھی اچھی مارکیٹ ہے لھذا ایرانی آٹو موبائل انڈسٹری ماڈرن ٹیکنالوجی حاصل کرنے کے لئے تعاون کیلئے آمادہ ہے۔ انہوں نے ایران کی تاریخی قدمت اور ایران میں موجود سیاحت کی بے پناہ توانائیوں اور اس کی پوزیشن کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہاکہ صنعت سیاحت بھی ایسا میدان ہے جہاں سرمایہ کاری کی جاسکتی ہے۔

اسلامی جمہوریہ ایران کی وزارت خارجہ میں سیاسی اور عالمی امور کے ڈائرکٹر جنرل حمید بعیدی نژاد نے کہا کہ ایران کے منجمداثاثے بحال ہو کر اسے فوری طور پر مل گئے ہیں اور ایران دیگر ملکوں میں اپنے بینکوں کی شاخیں کھول رہا ہے۔انہوں نے کہاکہ لندن میں ملی بینک اور پرشیا بینک کی شاخین کھولی جائیں گی۔ واضح رہے ایران کے لئے سوئفٹ نظام اسی دن کھول دیا گیا تھا جس دن سے جامع ایکشن پلان پر عمل درامد شروع ہوا تھا اور اسی دن سے مختلف میدانوں میں ایران کے ساتھ مالی اور اقتصادی سطح پر معاملات ہونے لگےہیں۔انہوں نے کہا کہ یہ امر مشترکہ جامع ایکشن پلان پرعمل درآمد کے نتیجے ہے۔

ادھر کینیڈا کے وزیر خارجہ نے کہا ہےکہ کینیڈا ایران کے ساتھ ایٹمی معاہدے کے بعد ایران پر عائد یکطرفہ پابندیاں ہٹادے گا تا کہ اس طرح سے ایران کے ساتھ کینیڈین کمپنیوں کے تعاون کی راہ ہموار ہوسکے۔انہوں نے یہ اشارہ بھی دیا کہ ان کا ملک ایران کے تعلق سے اپنی پالیسیوں میں تبدیلیاں لارہا ہے، انہوں نے دبے لفظوں میں اس بات کا امکان ظاہر کیا کہ تہران میں کینیڈا کا سفارتخانہ بھی کھولاجائے گا۔ گذشتہ ہفتے کینیڈا کے وزیراعظم نے امید کا اظہار کیا تھا کہ ایران کے ساتھ کینیڈا کے تعلقات دوبارہ بحال ہونگے۔

ادھر تہران میں سویڈن کے سفیر نے تہران کے چیمبرآف کامرس کے سربراہ مسعود خوانساری سے ملاقات میں کہا ہے کہ ان کا ملک ایران کے ساتھ بینکنگ کا تعاون شروع کرکے فائننس کی سہولت قائم کرنے کو آمادہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ سوئڈن کے صنعتی اور اقتصادی گروہ ایران کے ساتھ تعاون کرنے پر آمادہ ہیں اور اس سلسلے میں اگر  چمبر آف کامرس جیسا ادارہ سویڈش کمنپیوں کے ہمراہ ہو تو ان کے تعاون میں تیزی لائی جاسکتی ہے۔ تہران کے چیمبرآف کامرس کے سربراہ نے بھی ایران میں سویڈن کی کمپنیوں ولوو اور اسکانیا کے موجود رہنے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے اس وقت ایٹمی معاہدے پرعمل درآمد ہورہا ہے اور ایران پر سے پابندیاں ہٹادی گئی ہیں اور دونوں ممالک ماضی کے تعاون پر اپنے تعلقات اور تعاون کی بنیاد رکھ سکتے ہیں۔

اسلامی جمہوریہ ایران کے ایٹمی ادارے کے سربراہ علی اکبر صالحی نے بدھ کے دن تہران میں جنوبی کوریا کے سفیر سے ملاقات میں کہا کہ ایران کے ساتھ تعلقات برقرار کرنے کی راہ میں رکاوٹیں ختم ہوگئی ہیں۔ واضح رہے ایٹمی معاہدے پر عمل درآمد سے ایران کے ساتھ دنیا کی بڑی بڑی کمپنیوں کے تعاون کی راہ ہموار ہوگئی ہے اور یہ دنیا کے ملکوں کے لئے ایران کے ساتھ دو طرفہ تعلقات قائم کرنے کا ایک سنہری موقع ہے۔ واضح رہے سولہ جنوری بروز سنیچر مشترکہ جامع ایکشن پلان یعنی ایٹمی معاہدے پر عمل درآمد شروع ہوا تھا اور اسی دن سے ایران پر مغرب کی ظالمانہ پابندیاں بھی ہٹائی گئیں۔

ٹیگس