Jul ۰۶, ۲۰۱۶ ۱۸:۴۰ Asia/Tehran
  • رہبرانقلاب اسلامی نے اتحاد پر تاکید فرمائی

رہبرانقلاب اسلامی نے سامراج اور صیہونیت کے منصوبوں کے مقابل اتحاد اور ہوشیاری پر تاکید فرمائی ہے۔

 

رہبرانقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے دشمنوں کی فتنہ انگیزیوں کے مقابل اسلامی امۃ کی ہوشیاری پر تاکید کرتے ہوئے کہا ہے کہ سامراج اور صیہونیزم کی اولین ترجیح مسلمانوں کے درمیان اختلاف ڈالنا اور اسلامی اتحاد کو نقصان پہنچانا ہے۔ رہبرانقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے آج عید الفطر کی نماز کے خطبوں میں مسلمانوں کو اس عید کی مبارکباد پیش کرتے ہوئے اسلامی ملکوں کو کمزور بنانے کی دشمنوں کی سازشوں کی طرف اشارہ کیا۔ آپ نے فرمایا کہ اسلامی ملکوں کو باہمی اختلافات چھوڑ کر اپنے متنوع وسائل وذرائع سے استفادہ کرتے ہوئے بہترین طریقے سے امت اسلامی کی ترقی و پیشرفت کے لئے قدم اٹھانا چاہیے۔ رہبر انقلاب اسلامی نے ہمیشہ اسلامی ملکوں کے درمیان اتحاد اور تعاون پرتاکید فرمائی ہے۔ آپ تاکید فرماتے ہیں کہ اسلامی ملکوں کے درمیان اتحاد کے جذبے کی کمزوری کی صورت میں اسلامی ملکوں کی صفوں میں دشمن کے داخل ہونے اور ان کے اثر ورسوخ کا موقع فراہم ہوجائے گا۔رہبرانقلاب اسلامی کی نظر میں اسلامی ملکوں کو اتحاد و یکجہتی کے جذبات میں فروغ لا کر علاقے بالخصوص فلسطین میں دشمنوں کے اثر ورسوخ اور ان کی تفرقہ انگیزسازشوں پر عمل درامد کا سد باب کرنا چاہیے۔

رہبرانقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے اپنے بیانات میں حال ہی میں ترکی، عراق اور بنگلادیش میں ہونے والی دہشتگردانہ کاروائیوں پر افسوس کا اظہار کیا اور فرمایا کہ دشمن اور ان کے ایجنٹ اسلامی ملکوں میں دہشتگردانہ اقدامات اور تفرقہ انگیزی کرکے مسلمانوں کی توجہ بنیادی مسائل جیسے فلسطین اور اسکے مظلوم عوام سے ہٹانا چاہتے ہیں۔رہبرانقلاب اسلامی نے علاقے کے حساس حالات اور شام، عراق اور یمن میں جاری بحرانوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ان کے باوجود اصلی مسئلے یعنی فلسطین پر صیہونی قبضے سے مسلمانوں کی توجہ نہیں ہٹنی چاہیے۔ آپ نے فرمایا کہ سامراج کا ھدف ہے کہ وہ علاقے میں بدامنی پھیلائے اور مسئلہ فلسطین کو فراموش کروادے۔ آپ نے فرمایا کہ فلسطین کی آزادی کے لئے جدوجہد ایک اسلامی جدوجہد ہے محض فلسطینی جدوجہد نہیں۔ جس طرح سے رہبرانقلاب اسلامی نے یاد دہانی کرائی ہے کہ اسلامی ملکوں اور مسلمانوں کا فرعی مسائل میں مشغول ہوجانا اس بات کا سبب بنے گا کہ صیہونی، فلسطینی قوم کے خلاف مزید مجرمانہ کاروائیاں انجام دیں۔ اسی بنا پر صیہونی حکومت نے گذشتہ ایک سال میں موجودہ فضا اور شام،یمن اور عراق کے بحرانوں میں آنے والی شدت سے غلط فائدہ اٹھاتے ہوئے فلسطینیوں کے خلاف اپنی مجرمانہ کاروائیاں تیز کردی ہیں۔ غزہ کے محاصرے میں شدت آنا اور گذشتہ اکتوبر سے دو سو پچیس فلسطینیوں کی شہادت اور فلسطینی سرزمینوں پر بنائے جانے کی والی یہودی کالونیوں کے تحت ہزاروں مکانات کی تعمیر کو اسی تناظر میں دیکھنا چاہیے۔ ایسے حالات میں علاقے کے لئے سامراج اور صیہونیت کے منصوبوں سے غفلت کے خطرناک نتائج کے بار ےمیں رہبر انقلاب اسلامی کے انتباہ کا یہ مقصد ہے کہ امریکہ اور اسرائیل جیسے دشمنوں کو اس بات کی اجازت نہیں دینی چاہیے کہ وہ علاقے میں اپنے تفرقہ انگیز اور توسیع پسندانہ منصوبوں پر عمل درآمد کرسکیں۔ اسی وجہ سے آپ نے دشمنوں کی منحوس سازشوں کو ناکام بنانےکے لئے مسلمانوں کی ہوشیاری پر تاکید فرمائی ہے۔ آپ نے فرمایا ہے کہ دشمنوں کی پیچیدہ اور طرح طرح کی سازشوں کو ناکام بنانے کا سب سے آسان اور سستا طریقہ اسلامی ملکوں کے درمیان تعاون اور اتحاد کے جذبے کو مضبوط بناناہے۔

 

ٹیگس