Jul ۱۰, ۲۰۱۶ ۲۰:۴۸ Asia/Tehran
  • چیلکوٹ کمیٹی کی رپورٹ پر ردعمل

عراق پر حملے میں برطانیہ کی جانب سے امریکہ کا ساتھ دینے اور اس حملے کے جواز کے لئے برطانیہ کے اس وقت کے وزیر اعظم ٹونی بلیئر کے دعؤوں کے غلط ہونے کے بارے میں چیلکوٹ کمیٹی کی رپورٹ منظر عام پر آنے کے پانچ دن بعد بھی اس رپورٹ پر ردعمل برطانوی اور یورپی ذرائع ابلاغ اور اخباروں کی سرخیوں میں ہے-

اس رپورٹ پر سامنے آنے والا تازہ ترین ردعمل ٹونی بلیئر کے معاون یعنی اس وقت کے نائب برطانوی وزیر اعظم لارڈ جان پرسکاٹ کا ہے- عراق جنگ کے زمانے کے برطانوی نائب وزیر اعظم لارڈ جان پرسکاٹ نے سنڈے میرر جریدے میں شائع ہونے والے اپنے ایک مقالے میں عراق جنگ میں برطانیہ کی مداخلت کے بارے میں چیلکوٹ کمیٹی کی حتمی رپورٹ کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ اس حملے کا اصلی مقصد عراقی حکومت کو تبدیل کرنا تھا اور اس کا کوئی جواز پیش نہیں کیا جا سکتا-

جان پرسکاٹ نے اس مقالے میں اعتراف کیا ہے کہ ٹونی بلیئر نے مشرق وسطی کے علاقے میں خونریز جنگیں شروع کرا کے برطانوی مسلمانوں کے اندر انتہاپسندی پیدا کی -

برطانیہ کے وزیرخارجہ فیلیپ ہامونڈ نے چیلکوٹ کمیٹی کی رپورٹ پر ایک دوسرے زاویے سے نگاہ ڈالی ہے انھوں نے عراق پر غاصبانہ قبضے کے بعد کئے جانے والے فیصلوں کے نتائج پر تاکید کرتے ہوئے عراق پر حملے کے جواز میں بلیئر حکومت کے جھوٹ اور فریب کے سلسلے میں چیلکوٹ کمیٹی کی رپورٹ کی قانونی حیثیت کم کرنے کی کوشش کی ہے -

ہامونڈ نے برطانوی دارالعوام کی خارجہ تعلقات کمیٹی میں اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ عراق جنگ کے بعد صدام حکومت کے بعض اراکین کو برطرف کرنا بہت بڑی غلطی تھی اور اس وقت صدام دور کے بہت سے بعثی، داعش دہشت گرد گروہ میں اہم عہدوں پر ہیں- برطانوی وزیر خارجہ نے مزید کہا کہ یہ جنگ کے بعد کی منصوبہ بندی میں سب سے بڑی غلطی تھی - اگر ہم دوسرا راستہ اختیار کرتے تو ممکن تھا کہ کوئی اور نتیجہ دیکھتے-

چیلکوٹ کمیٹی کی چھ ہزار صفحات پر مشتمل رپورٹ میں عراق پر حملے کے جواز میں ٹونی بلیئر کے جھوٹے دعؤوں کی تردید میں اتنے مضبوط دلائل و شواہد موجود ہیں کہ ٹونی بلیئر پر عائد سنگین اور المناک ذمہ داری کم نہیں ہوگی- اسی بنا پر لیبر پارٹی میں ٹونی بلیئر کے جھوٹ اور فریب کے سیاسی اور قانونی لحاظ سے سنگین نتائج سے چھٹکارا پانے کے لئے پارٹی سے بلیئر کو نکالنے کی غرض سے ایک طومار تیار کیا گیا ہے-

لیبر پارٹی کے رہنما جرمی کوربین نے دارالعوام میں چیلکوٹ رپورٹ پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ عراق جنگ نے مشرق وسطی میں دہشت گردی پھیلنے کی زمین ہموار کی - اراکین پارلیمنٹ کو چاہئے کہ چیلکوٹ رپورٹ میں جو کچھ آیا ہے اس پر ناراضگی کا اظہار کریں - جن لوگوں نے عراق جنگ کا فیصلہ کرنے میں غلطی کی ہے انھیں اپنی غلطیوں کا انجام بھگتنا چاہئے- چیلکوٹ کمیٹی کی رپورٹ میں ایک اہم نکتہ موجود ہے اور وہ یہ ہے کہ انھوں نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ عراق پر حملے میں برطانیہ کی جانب سے امریکہ کا ساتھ دینے کا ایک نتیجہ داعش کی تشکیل کی صورت میں نکلا -درحقیقت داعش کی جانب سے اس وقت یورپ کو درپیش خطرات ، عراق میں امریکہ اور برطانیہ کی غلط پالیسیوں کا نتیجہ ہے-

بعید نظر آتا ہے کہ چیلکوٹ کمیٹی کی رپورٹ ، ٹونی بلیئر اور ان کے ساتھیوں پر عراق پر حملے کے سلسلے میں جھوٹ بولنے اور دھوکا دینے کا مقدمہ چلانے پر منتج ہوگی-

برطانیہ کی تاریخ اس ملک کی حکومتوں کی جانب سے مہم پسندی اور اپنے تسلط پسندانہ و انسانیت دشمن اقدامات کے جواز میں اس طرح کے جھوٹ اور فریب سے بھری پڑی ہے- لیکن ایک واضح و بدیہی نکتہ یہ ہے کہ عراق پر حملے کے بارے میں چیلکوٹ رپورٹ سامنے آنے سے ٹونی بلیئر اپنی سیاسی زندگی کے خاتمے کی دہلیز پر پہنچ گئے ہیں اور وہ برطانیہ کے سیاسی میدان سے باہر کر دیئے جائیں گے لیکن عراقی عوام اور علاقے کے ممالک کو برطانیہ جیسی جھوٹی اور فریبی حکومتوں کی تباہ کن پالیسیوں کا خمیازہ مسلسل بھگتنا پڑ رہا ہے- اہم نکتہ یہ ہے کہ برطانیہ اور بعض دیگر یورپی حکومتیں ، عراق پر حملے میں امریکہ کا ساتھ دینے کے لئے ٹونی بلیئر کے جھوٹ اور فریب سے سبق لینے کے لئے تیار نہیں ہیں - وہ مشرق وسطی میں ایسی پالیسیوں پر گامزن ہیں کہ جو انتہا پسندی اور تشدد پھیلنے اور تکفیری و دہشتگردگروہوں کے مضبوط ہونے پر منتج ہوئی ہیں- مغربی حکومتوں کی جانب سے ترکی ، سعودی عرب اور قطر کی حکومتوں کے ذریعے بشار اسد حکومت سے عوام کو چھٹکارا دلانے کی آڑ میں بحران پیدا کئے جانے کا اسی تناظر میں جائزہ لیا جا سکتا ہے-

ٹیگس