آیت اللہ شیخ زکزکی کو رہا کیا جائے: نائیجیریا کے عوام
نائیجیریا میں سول سوسائٹی کے سرگرم رہنماوں نے باضابطہ طور پر آیت اللہ شیخ ابراہیم زکزکی کی غیر مشروط رہائی کا مطالبہ کیا ہے
سول سوسائٹی کے رہنماوں نے دھمکی دی ہے کہ اگر دسیوں لاکھ نائیجیرین مسلمانوں کی یہ درخواست ایک ہفتے کے اندر اندر نہیں مانی گئی اور حکومت اور اسکے اداروں نے اس پرعمل نہ کیا تو نائیجیریا میں ملک گیر مظاہرے کرائے جائیں گے۔ واضح رہے حالیہ مہینوں میں نائیجیریا کے لاکھوں مسلمانوں نے شمالی ریاستوں بالخصوص کادونا میں جلسے جلوسوں پر پابندی کے خلاف حکومتی مراکز کے سامنے پرامن مظاہرے کئے ہیں۔
نائیجیریا کی سیکورٹی فورس نے گذشتہ ہفتے ریاست کادونا میں تحریک اسلامی کے دینی مراکز، مسجدوں اور مدرسوں کو تباہ کردیا تھا جس کے خلاف اس ملک کے مسلمانوں نے شدید رد عمل کا اظہار کیا۔ نائیجیریا کی فوج نے اربعین امام حسین علیہ السلام کے موقع پر ہونے والے اجتماعات پر حملے کرکے کم از کم ایک سو عزاداروں کو شہید کردیا تھا۔
آیت اللہ شیخ زکزکی کے بھائی یعقوب کا کہنا ہے کہ کادونا ریاست میں فوج کا مسلمانوں کی عمارتوں پر حملے کرنا تحریک اسلامی کے آثار مٹانے کی سازش کے تحت تھا، اس نظریے کے مطابق فوج میں کچھ بیرونی ایجنٹوں کو نائیجیریا بلکہ پورے افریقہ میں تحریک اسلامی کی مقبولیت دیکھتے ہوئے پریشانی لاحق ہوگئی ہے۔ دین اسلام کی ترقی کے دشمنوں کو یہ خوف ہے کہ تحریک اسلامی کی سرگرمیوں سے افریقہ کے سب سے زیادہ آبادی والے ملک میں اسلام کے پیرووں کی تعداد میں اضافہ ہوتا جائے گا۔
ثبوت و شواہد سے پتہ چلتا ہے کہ نائیجیریا کے بعض حکام کو، کہ جن کے افکار و نظریات مغربی ملکوں خاص طور سے امریکہ جیسے ہیں، افریقہ میں امریکہ اور اس کے اتحادیوں کے غیر قانونی مفادات کی حفاظت کی ذمہ داری سونپی گئی ہے۔ واشنگٹن کے اتحادیوں جیسے سعودی عرب اور صیہونی حکومت کو یہ توقع ہے کہ واشنگٹن افریقہ میں نائیجیریا جیسے اپنے اتحادیوں پر دباؤ ڈال کر افریقہ میں صیہونی حکومت اور سعودی عرب کے لئے سیاسی لحا ظ سے اجھا امیج قائم کرنے کی کوشش کرے گا۔
اس وقت آیت اللہ شیخ زکزکی کو جیل کی صعوبتیں جھیلتے ہوئے ایک برس ہورہا ہے۔ سول سوسائٹی کے افراد بھی نائیجیریا کے شہریوں کی حیثیت سے اپنے مذہبی رہنما کی آزادی کے خواہاں ہیں، دسمبر دوہزار پندرہ میں فوج نے زاریا شہر پر حملہ کیا تھا جس میں سیکڑوں افراد شہید ہوئے تھے۔ شہدا میں آیت اللہ زکزکی کے تین بچے بھی شامل تھے۔ ایمنسٹی انٹرنیشنل نے کادونا کی حکومت کے تعاون سے ایک سو ترانوے صفحات کی رپورٹ شائع کی تھی۔ یہ رپورٹ فوج کے تشدد کے بارے میں تھی۔ اس رپورٹ میں انکشاف کیا گیا تھا کہ فوج کے ہاتھوں تین سو سینتالیس افراد کا قتل عام ہوا ہے اور انہیں ایک اجتماعی قبر میں دفن کردیا گیا تھا جس کے بعد اہل عالم کو اس مجرمانہ اور انسانیت سوز کارروائی کے بارے میں معلوم ہوا۔ نائیجیریا میں مسلمانوں کی آبادی تقریبا پچاس فیصد ہے۔ نائجیریا میں ایک سو اسّی ملین لوگ رہتے ہیں۔ اس ملک کی نصف آبادی کو امید ہے کہ انہیں بھی مساوی سماجی حقوق ملیں گے۔ یہ مطالبہ اس ملک میں انیس سو اسّی سے نوے کی دہائی میں برسر اقتدار آنے والی ڈکٹیٹروں اور ایک پارٹی کی حکومتوں کے دوران عوام کی المناک صورتحال کے پیش نظر کوئی بڑا مطالبہ نہیں ہے۔ اس وقت انسانی حقوق کی تنظیمیں بھی حکومت نائیجیریا سے مطالبہ کررہی ہیں کہ شیخ ابراہیم زاکزکی کو رہا کردیں جنہیں اس نے زخمی حالت میں گرفتار کیا تھا۔