Nov ۰۳, ۲۰۱۷ ۱۹:۴۹ Asia/Tehran
  • رہبر انقلاب : امریکہ کی گستاخیوں کا مقابلہ کرنے کا واحد راستہ استقامت ہے

رہبر انقلاب اسلامی نے ایرانی قوم کے ساتھ امریکہ کی بارہا دشمنی کا ذکر کرتے ہوئے فرمایا ہے کہ امریکیوں کے مقابلے میں پسپائی انہیں جسور اور گستاخ بنا دیتی ہے بنابریں ان کا مقابلہ کرنے کا واحد راستہ استقامت و پامردی ہے-

رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے جمعرات کو سامراجی طاقتوں سے مقابلے کے  قومی دن کی مناسبت سے اسکولوں اور کالجوں کے ہزاروں طلبا سے خطاب کرتے ہوئے فرمایا کہ اصلی اور خبیث دشمن یعنی امریکہ کی شناخت اور پہچان بہت ضروری ہے ،  کیونکہ دشمن کو پہچان کر ہی ہم اس کے ایران مخالف منصوبوں کو ناکام بنا سکتے ہیں۔ رہبر انقلاب اسلامی نے فرمایا کہ امریکہ حقیقی معنوں میں اصلی اور خبیث دشمن ہے اور یہ حقیقت، تعصب یا بدگمانی کی بنیاد پر نہیں ہے بلکہ تجربے، مسائل کے ادراک اور زمینی حقائق کو دیکھنے کے بعد ہی بیان کی جا رہی ہے- 

اسلامی انقلاب کی کامیابی کے ساتھ ہی ایران کے ساتھ امریکہ کی دشمنی اور خباثت نمایاں ہوگئی تھی جو بدستور مختلف روشوں سے جاری ہے ۔ اسلامی انقلاب کی کامیابی کو تقریبا چارعشرے گذر رہے ہیں اور اس دوران ایران کی ہوشیار اور بیدار قوم نے یہ ثابت کردکھایا ہے کہ امریکہ اصلی دشمن ہے اور وہ قابل اعتماد نہیں ہے۔ انقلاب کی کامیابی کے ابتدائی برسوں میں ہی حقیقی دشمن کی  صحیح شناخت اس بات کا سبب بنی کہ اڑتیس سال قبل یعنی تیرہ آبان 1358 ہجری شمسی مطابق چار نومبر 1979 کو ایران کے طلباء نے، اسلامی انقلاب مخالف امریکہ کے متعدد منصوبوں اور سازشوں کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے تہران میں امریکی سفارتخانے پر قبضہ کر لیا تھا-

یہ اقدام دشمن کی صحیح شناخت کی علامت ہے اور انقلاب کے ان ہی ابتدائی دنوں میں ہی ایران کے جوانوں اور نوجوانوں نے امریکیوں کی دشمنی اور خباثت کا پتہ لگا لیا تھا- آج بھی اسلامی انقلاب کی کامیابی کو تقریبا چارعشرے گذرنے کے بعد بھی یہ دشمنی مزید نمایاں ہوتی جا رہی ہے اور ایرانی قوم کے خلاف مختلف میدانوں میں امریکی خباثت دوچنداں ہوگئی ہے- ایران کے خلاف امریکی صدر ٹرمپ کے بیانات پر ایک نظر ڈالنے سے، ایرانی قوم سے امریکہ کی دشمنی کی انتہا بالکل عیاں ہوجاتی ہے- امریکی صدر ٹرمپ کی جانب سے ایرانی قوم کو ، جو کئی ہزار سالہ تہذیب و تمدن اور اعلی تاریخ و ثقافت کی حامل قوم ہے ، دہشت گرد قرار دینے سے حقیقی معنوں میں ایرانی قوم کے ساتھ امریکہ کی دشمنی ثابت ہو گئی ہے- آج کی ایرانی قوم بھی کل کی ہی نسل کا تسلسل ہے کہ جس نے امریکیوں کی سازشوں کو، اسلامی انقلاب کا درخت لگائے جانے کے وقت ہی، ناکام بنا دیا تھا اور آج یہ درخت تناور ہوچکا ہے-

ایرانی قوم کے ساتھ امریکہ کی اصل دشمنی اسی تناظرمیں اہمیت رکھتی ہے کہ ہرگز دشمن کی سازشوں کے مقابلے میں میدان سے پیچھے نہیں ہٹیں گے اور پوری قوت کے ساتھ ڈٹے رہیں گے- اسی سلسلے میں رہبرانقلاب اسلامی نے امریکی صدر کے اس بیان کا ذکر کرتے ہوئے کہ جس میں اس نے ایرانی عوام کو دہشت گرد قرار دیا تھا فرمایا کہ یہ احمقانہ بیان ظاہر کرتا ہے کہ امریکی حکام نہ صرف اسلامی انقلاب کی قیادت اور ایرانی حکومت سے دشمنی رکھتے ہیں بلکہ ایرانی عوام کے وجود سے ہی، جو امریکیوں کے مقابلے میں پوری قوت کے ساتھ ڈٹے ہوئے ہیں، انہیں عداوت و دشمنی ہے- امریکیوں نے یہ ظاہر کرنے کی کوشش ہے کہ خود کو ایرانی قوم کا ہمدرد بتائیں لیکن حقیقت واقعہ کچھ اور ہے۔ امریکی صدر کی جانب سے خلیج فارس کے اصلی نام کے بجائے جعلی اور من گھڑت نام کا استعمال  اور ایرانی عوام کو دہشت گرد قرار دیئے جانے سے امریکیوں کا مکر و فریب، ملت ایران خاص طور جوان نسل کے سامنے آگیا ہے۔

مشترکہ جامع ایکشن پلان یا ایٹمی معاہدے کو، جو ایک عالمی معاہدہ ہے، ختم کرنے کی امریکی کوششوں سے بھی امریکہ کی خباثتیں اور اس کا فریبکار دشمن ہونا واضح ہوجاتا ہے- انقلاب کے آغاز سے ہی امریکہ نے ایران مخالف اقدامات شروع کردیے تھے اور اس نے ایران کے خلاف مسلط کردہ آٹھ سالہ جنگ میں صدام کی حمایت کی تھی اور غیرقانونی پابندیاں جاری رکھتے ہوئے ایرانی قوم کے درمیان فتنہ و فساد برپا کرنے اور عوام کو اسلامی نظام حکومت سے دور کرنے کی کوشش کی تھی لیکن رہبر انقلاب اسلامی کی تعبیر کے مطابق ہیمشہ اسے ذلت کا منھ دیکھنا پڑا ہے-

    

 

 

 

ٹیگس