Dec ۱۴, ۲۰۱۷ ۱۷:۳۵ Asia/Tehran
  • توانائی کے شعبے میں ایران اور روس کا اسٹریٹجک تعاون

اسلامی جمہوریہ ایران کی قومی تیل کمپنی اور روسی گیس کمپنی گیس پروم ‎Gazprom نے اسٹریٹیجک تعاون میں فروغ کے مقصد سے تہران میں دو سمجھوتے پر دستخط کئے ہیں۔

ایران کی قومی تیل کمپنی کے مینیجنگ ڈائرکٹر علی کاردر اور روسی کمپنی، گیس پروم کے مینیجنگ ڈائرکٹر آلیکسی میلر نے بدھ کے روز " گیس تعاون روڈمیپ" کے عنوان سے ایک سمجھوتے پر دستخط کئے ہیں- کاردر اور میلر نے اسی طرح " ایران ایل این جی " پروجیکٹ پر عملدرآمد کے لئے بھی ایک سمجھوتے پر دستخط کئے ہیں۔ الیکسی میلر نے ایران کی قومی تیل کمپنی کے ساتھ ان دوسمجھوتوں پر دستخط کے بعد نامہ نگاروں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آج ایران کے ساتھ گیس کے شعبے میں تعاون کی راہ میں اہم قدم اٹھایا گیا ہے۔ 

اسلامی جمہوریہ ایران اور روس کا تعاون، بالترتیب عالمی منڈی میں گیس پیدا کرنے والے پہلے اور دوسرے ملک کے طور پر فیصلہ کن اور اسٹریٹیجک اہمیت کا حامل ہے۔ تہران اور ماسکو علاقائی اور بین الاقوامی سطح پر دو اہم ملک کی حیثیت سے، ایک دوسرے کی ضروریات کو پورا کرنے میں اہم رول ادا کر رہے ہیں۔ ایران اور روس مختلف شعبوں میں باہمی تعاون کے لئے اچھی گنجائشوں اور صلاحیتوں کے حامل ہیں اور توانائی کے شعبے میں ان دونوں ملکوں کا تعاون ، ان ملکوں کے تعلقات میں مثالی نمونے میں تبدیل ہوچکا ہے۔ بوشہر ایٹمی بجلی گھر ایران اور روس کے درمیان تعمیری تعاون کا مثالی نمونہ ہے اور آج یہ تعاون، توانائی کے دیگر شعبوں منجملہ تیل اور گیس کے شعبوں میں بھی فروغ پا رہا ہے۔ اسی تناظر میں نائب ایرانی وزیر تیل برائے بین الاقوامی امور، امیر حسین زمانی نیا نے کہا کہ ایران اور روس نے اس امر پر اتفاق کیا ہے کہ وہ توانائی کے شعبے میں اسٹریٹیجک تعاون انجام دیں کہ جو مختلف شعبوں منجملہ ایران کے تیل اور گیس آئیل فیلڈز کی توسیع سے لے کر تحقیقات کے شعبے میں تعاون پر مشتمل ہوگا۔

ایران اور روس توانائی کے شعبے میں اہم کردارکے حامل ہیں۔ ایک اوپک کے رکن کی حیثیت سے اور دوسرا اوپک سے باہر ایک خومختار و مستقل پیداواری ملک کی حیثیت سے، تیل اور گیس سمیت توانائی کی عالمی منڈی میں توازن لانے میں اسٹریٹیجک کردار کا حامل ہے۔ گیس پروم روسی کمپنی یورپ کی پچیس فیصد ضروریات پوری کرتی ہے اور ایسے حالات میں ایران کے ساتھ گیس پروم کا تعاون، کہ جو دنیا میں قدرتی گیس رکھنے والا سب سے بڑا ملک ہے، ممکن ہے دونوں ملکوں کے مشترکہ تعاون میں مزید توسیع کا باعث بنے۔ اسی تناظر میں طے یہ پایا ہے کہ روس ایل این جی گیس کے شعبے میں ایران کے ساتھ تعاون کرے تاکہ اسلامی جمہوریہ ایران کی گیس دیگر ملکوں کے لئے برآمد کی جاسکے۔ دنیا میں روسی کمپنی گیس پروم کی اہم پوزیشن کے سبب طے یہ پایا ہے کہ یہ کمپنی گیس کی برآمدات میں ایران کے شریک کی حیثیت سے ایران کے ساتھ تعاون کرے۔ لیکن ایران کے وزیر پٹرولیم بیژن نامدار زنگنہ کے بقول اس مشن کا عملی ہونا، دونوں فریق کے آئندہ مذاکرات سے وابستہ ہے۔ 

ایران، عظیم ذخائر اور اپنی اسٹریٹیجک پوزیشن کا حامل ہونے کے سبب ، یورپ کے لئے گیس برآمد کرنے والا علاقے کا سب سے باصلاحیت ملک ہے۔ انجام پانے والی تحقیقات کے مطابق، پیشگوئی کی جارہی ہے کہ 2020 تک یورپ کے لئے ایران کی گیس کی برآمدات کا حجم تقریبا 30 ارب مکعب میٹر ہوجائے گا۔ اور یہ امر ایران کی قومی تیل کمپنی اور روسی کمپنی گیس پروم کے درمیان تعاون کو دوچنداں کردےگا۔ ایران کی قومی تیل کمپنی اور روسی کمپنی گیس پروم کے درمیان " گیس تعاون روڈمیپ" کا اسٹریٹیجک سمجھوتہ، اسی تناظر میں قابل غور ہے۔

ٹیگس