ایران کے عوام ہی دراصل اسلامی جمہوری نظام ہیں: رہبر انقلاب اسلامی
رہبرانقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے ہفتے کے روز تہران میں امام حسین ملٹری یونیورسٹی میں نئے کیڈٹوں کے لئے منعقدہ گریجویشن پروگرام میں خطاب کے دوران فرمایا کہ دشمن کی سازشوں کا مقصد اسلامی جمہوری نظام اور عوام کے درمیان اختلاف اور فاصلہ پیدا کرنا ہے-
آپ نے فرمایاکہ اگر قومی اقتدار کے ستونوں کی تقویت ہوتی رہے گی اور دشمن کے مقابلے میں کمزوری کا مظاہرہ نہ کیا جائے گا تو بدخواہوں کو ایک بار پھر اپنے مقاصد کے حصول میں ناکامی کا منہ دیکھنا پڑے گا۔ ایران کے اسلامی انقلاب کی کامیابی کے بعد متعدد وجوہات کی بناء پر بڑی سامراجی طاقتوں نے اسلامی نظام کی مخالفت کرنا شروع کردی - اس انقلاب نے اسی ابتدا سے ہی یہ ثابت کردکھایا ہے کہ ایک قوم اپنے خالی ہاتھوں سے عالمی طاقتوں کے تانے بانے بکھیر سکتی اور عظیم تبدیلیوں کا سرچشمہ قرار پا سکتی ہے-
اسلامی جمہوری نظام گذشتہ چالیس برسوں کے دوران جن سختیوں اور دباؤ کا متحمل ہوا ہے وہ اس امر کا غماز ہے کہ ایرانی قوم نے اپنے اہداف اور امنگوں کے حصول کے لئے ان تمام سختیوں اور دباؤ کا مقابلہ کیا ہے اور پوری قوت کے ساتھ وہ آگے کی سمت بڑھی ہے- درحقیقت کسی انقلاب کے زندہ رہنے کا اندازہ، اس قوم کے اپنے اہداف اور کامیابیوں تک رسائی اور اسی طرح عالمی تبدیلیوں پر اس کے اثرانداز ہونے سے لگایا جا سکتا ہے- اور اسلامی جمہوریہ ایران کے نظام کی موجودہ پوزیشن کو اسی معیار پر پرکھنا چاہئے-
امریکہ اور اس کا بغل بچہ اسرائیل اور آل سعود اگرچہ نہیں چاہتے کہ اپنی ناتوانی کا اعتراف کریں لیکن اپنے باطنی میلان اور رجحان کے باوجود مجبور ہیں کہ انقلاب کی عظمت اور اسلامی جمہوری نظام کی قوت و اقتدار کا اعتراف کریں- کیوں کہ وہ اپنے کینے ، دشمنی اور خلاف ورزیوں کے ذریعے انقلابی اقدار اور ایرانی قوم کی قوت اقتدار کو ذرہ برابر کم نہیں کرسکے ہیں-
جیسا کہ رہبر انقلاب اسلامی نے فرمایا ہے کہ ایرانی عوام کی طاقت و اقتدار کی سب سے بڑی دلیل یہ ہے کہ دنیا کی سب سے زیادہ بے رحم اور سفاک ترین طاقت یعنی امریکا نے گذشتہ چالیس برسوں کے دوران ایرانی عوام کو نقصان پہنچانے اور ان کا مقابلہ کرنے کے لئے کسی بھی شیطنت اور کوشش سے دریغ نہیں کیا لیکن وہ ایرانی عوام کا کچھ بھی نہیں بگاڑ سکا جبکہ اس کے مقابلے میں ایرانی عوام نے پہلے سے بھی زیادہ طاقت و توانائی حاصل کی اور ترقی و پیشرفت کی منزلیں طے کیں۔
رہبرانقلاب اسلامی نے فرمایا کہ اسلامی جمہوری نظام کی ترقی وپیشرفت کی وجہ سے امریکا کی دشمنی بھی بڑھتی جارہی ہے البتہ امریکا کے تئیں ایرانی عوام کی نفرت و بیزاری میں بھی ہر روز اضافہ ہوتا جارہا ہے۔ آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے فرمایا کہ دشمن کا منصوبہ ایران کے عوام اور اسلامی جمہوری نظام کے درمیان فاصلہ پیدا کرنا ہے اور یہی دشمن کی حماقت کی نشانی ہے کیونکہ دشمن یہ نہیں جانتا کہ ایران کے عوام ہی دراصل اسلامی جمہوری نظام ہیں اور ان دونوں کو ایک دوسرے سے جدا نہیں کیا جاسکتا۔
جارح امریکہ اس وقت ایک بار پھر عملی طور پر بین الاقوامی معاہدے کی خلاف ورزی کرتے ہوئے ایٹمی معاہدے سے باہر نکل گیا اور اب ایک با رپھر ملت ایران کے خلاف ظالمانہ اقتصادی پابندیاں عائد کرنے کے درپے ہے- امریکہ اپنے زعم ناقص میں یہ ظاہر کرنے کی کوشش کر رہا ہے کہ امریکہ مخالف انقلاب کا انجام، آخرکار امریکہ کے ساتھ دوستی اور باہمی تعاون میں ہی ہے- یہ غلط اور باطل تصور، ملت ایران کی طاقت کے حقیقی ستونوں سے اسلامی جمہوری نظام کے دشمنوں کی لاعلمی اور ان کی بے عقلی کا آئینہ دار ہے اور انہوں نے ابھی تک اس بات کو درک نہیں کیا ہے کہ اسلامی جمہوری نظام، عوام کے ہرفرد کی خواہش و مرضی، ان کے یقین و ایمان اور اس نظام سے ان کی والہانہ محبت و عقیدت پر استوار ہے-
امریکہ کے مشہور مصنف اور نظریہ پرداز نوام چامسکی کہتے ہیں کہ جب تک ایران آزاد و خودمختار رہے گا اور امریکی تسلط پسندی اور منھ زوری کے مقابلے میں ڈٹا رہے گا ، امریکہ کی دشمنی اور مخالفت بھی جاری رہے گی۔
بہرحال امریکہ اور دیگر طاقتوں کی مخالفتوں اور پروپگنڈوں کے باوجود ایرانی قوم گذشتہ چالیس برسوں سے دشمنوں کے مقابلے میں ڈٹی ہوئی ہے۔ اور اس وقت بھی امریکہ اقتصادی دباؤ ڈال کر ملت ایران کو ہراساں کرنے کے درپے ہے لیکن یقینا امریکہ کو اپنی اس سازش میں بھی ناکامی کا منھ دیکھنا پڑے گا اور امریکی دباؤ اور پابندیاں ، اس جارح طاقت کے مقابلے میں ایرانی قوم کی استقامت اور ان کے جذبوں کی تقویت کا باعث بنیں گی- جیسا کہ رہبر انقلاب اسلامی فرمایا ہے کہ حقیقی طاقت و عظمت، ایرانی عوام کے جذبہ آزادی اور خود مختاری سے عبارت ہے-