ہندوستان میں ایڈمیرل امیر خانزادی کا صلاح و مشورہ؛بحری تجارت ، سیکورٹی کی مرہون منت
ایران کی بحریہ کے کمانڈر ایڈمیرل حسین خانزادی نے کہ جو کوچین میں منعقدہ انڈین اوشن نیول سمپوزیم (IONS) میں شرکت کے لئے ہندوستان کے دورے پر ہیں مختلف ملکوں کی بحریہ کے بعض کمانڈروں سے ملاقات اور گفتگو کی -
ایران کی بحری فوج کے کمانڈر ایڈمیرل خانزادی نے کہ جو اتوار سے ہندوستان کے دورے پر ہیں ، جاپان، ہندوستان ، ملیشیاء، چین ، اٹلی ، سنگاپور اور روس کی بحریہ کے کمانڈروں سے ملاقات اور گفتگو کی ہے- ایرانی بحریہ کے کمانڈر کی حیثیت سے ایڈمیرل خانزادی ، انڈین اوشن نیول سمپوزیم (IONS) کے موجودہ سربراہ ہیں- آئی او این ایس کی تشکیل کا اصلی مقصد بحر ہند کے ساحلی ممالک کے درمیان تعاون بڑھانا اور چیلنجوں خاص طور سے بحری سیکورٹی و استحکام کا مقابلہ کرنے کے لئے رکن ممالک کی صلاحیتوں سے استفادہ کرنا ہے- بحر ہند کا شمار دنیا کے اہم ممالک میں ہوتا ہے اور اس کی سیکورٹی اہمیت کی حامل ہے- اسی تناظر میں بحر ہند کے ساحلی ممالک کا اجلاس ، ماحولیات سے متعلق آگہی بڑھانے اور عام سیکورٹی کے حصول کے لئے علاقے کے ممالک کے درمیان تعاون بڑھانے کے مقصد سے دس سال سے منعقد ہو رہا ہے-
بحری تجارت ، انرجی اور منڈیوں تک رسائی کی عالمی ضرورتوں کے پیش نظر بحر ہند اور اس کے اسٹریٹیجک آبنائے کے راستوں سے استفادہ کرنا ضروری ہے- بحرہند کے اہم آبنائے اس لحاظ سے بھی اہمیت کے حامل ہیں کہ وہ اقتصادی لحاظ سے کم خرچ اور عالمی اقتصاد کے تین اصلی جغرافیائی علاقوں یعنی شمالی امریکہ ، یورپی یونین اور جنوب مشرقی ایشیاء سے قریب کرتے ہیں- بحری نقل و حمل میں بحر ہند کی اہمیت کے پیش نظر ہی ایرانی بحریہ کے کمانڈر نے منگل کو آئی این ایس او کے دسویں اجلاس میں اس بات کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہ بحر ہند کے علاقے کی سیکورٹی علاقے کے ممالک کے ذریعے ہی قائم ہونا چاہئے کہا کہ اغیار، بحرہند میں امن و سیکورٹی قائم کرنے کی صلاحیت نہیں رکھتے- مواصلاتی نیٹ ورک اور چینلوں کے پھیلاؤ کے ساتھ ہی سمندروں کا کردار اہم ہوگیا ہے اور اس بنیاد پر ممالک کی بحری افواج اس سلسلے میں اسٹریٹیجک اہمیت کی حامل شمار ہوتی ہیں- اس وقت بری نقل و حمل کے مقابلے میں بحری نقل و حمل کی خوبیاں سب پر عیاں ہوچکی ہیں- یہ مسئلہ اس وقت بخوبی واضح ہوگیا کہ جب ماہرین نے بتایا کہ عالمی تجارت میں ایک جگہ سے دوسری جگہ منتقل ہونے والا نوے فیصد مال سمندری راستے سے منتقل ہوتا ہے-
ان حالات میں سمندر اور اس کی سیکورٹی پر توجہ ہمیشہ ہی اسلامی جمہوریہ ایران کی بحریہ کے ایجنڈے میں رہا ہے اور یہ اہم مسئلہ ہندوستان میں بعض ممالک کے کمانڈروں سے ایڈمیرل خانزادی کے صلاح و مشورے میں توجہ کا حامل رہا ہے- سمندروں کی سیکورٹی پرایران کی خاص توجہ دوسرے ممالک کے لئے بھی قابل غوررہی ہے اور اس سے سمندری سیکورٹی کے قیام میں اسلامی جمہوریہ ایران کے احساس ذمہ داری کی عکاسی ہوتی ہے- اسی تناظر میں ایرانی فوج کی بحریہ کے مختلف بیڑے شمالی بحر ہند اور خلیج عدن کے لئے روانہ اور تعینات کئے گئے ہیں- ان بیڑوں کی ذمہ داری آزاد بین الاقوامی سمندروں میں ایران اور دیگر ممالک کے تیل بردار اور تجارتی جہازوں کی حفاظت و مدد کرنا ہے اور بحری تجارت کی سیکورٹی کو مضبوط بنانے میں یہ مہم نہایت موثر ہے- مختلف ممالک کے ساحلوں تک ایران کی جانب سے دوستانہ بیڑے بھیجنے سے تجارتی لین دین میں سمندروں کی اہمیت اوراس پر توجہ کا پتہ چلتا ہے- ایڈمیرل خانزادی کے بقول اسلامی جمہوریہ ایران کی بحری فوج کا موقف دوسرے ممالک کے لئے بھی متاثر کن اور قابل پیروی ہے - اس اہم نکتے پر ہندوستان کے کوچین علاقے میں دسویں انڈین اوشن نیول سمپوزیم (IONS) کے موقع پر تبادلہ خیال کیا گیا تاکہ باہمی تعاون کو بڑھا کر بحری سیکورٹی کو اطمینان بخش بنایا جا سکے-