Feb ۰۲, ۲۰۱۹ ۱۷:۲۵ Asia/Tehran
  • ایران کے خلاف بحرینی حکومت کی الزام تراشی، حقیقت سے فرار کے لئے فریبکارانہ موقف

بحرینی حکومت نے اپنے ملک میں بحران کے آغاز کے وقت سے ہی، کسی ثبوت و شواہد کے بغیر بارہا ایران کے خلاف الزام عائد کرکے یہ ظاہر کرنے کی کوشش کی ہے کہ اس ملک میں جو بھی عوامی مظاہرے ہو رہے ہیں اس میں ایران ملوث ہے-

بحرینی حکام نے گذشتہ چند دنوں کے دوران اپنی بکواس کا سلسلہ جاری رکھتے ہوئے، بحرین میں پر امن مظاہرے کرنے والے حکومت مخالف رہنماؤں کے لئے عمر قید کے احکامات جاری کرنے پر ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان کی جانب سے تنقید کئے جانے پر، ایران کے خلاف جھوٹے اور بے بنیاد الزامات عائدکئے ہیں، اور اس سلسلے میں بیانات شائع کئے ہیں- اسی سلسلے میں بحرین کی خارجہ کمیٹی، دفاع اور پارلیمنٹ نے ایک بیان شائع کرکے، اس چیز پر جسے وہ بحرین کے عدالتی احکامات میں ایران کی مداخلت کہہ رہے ہیں، اپنی تشویش کا اظہار کیا ہے-

واضح رہے کہ بحرین میں آل خلیفہ کی عدالت عالیہ نے جمعیت الوفاق کے سیکریٹری جنرل شیخ علی سلمان کو عمر قید کی سزا سنائی ہے۔ بحرین کی نمائشی اپیل کورٹ نے شیخ علی سلمان کے خلاف اس الزام کی توثیق کی ہے کہ انھوں نے قطر کے لئے جاسوسی کی ہے۔ بحرین کی عدالت نے چوبیس اکتوبر دو ہزار اٹھارہ کو شیخ علی سلمان اور بحرین کی پارلیمنٹ کے دو اراکین حسن سلطان اور علی الاسود کو بری کئے جانے کے حکم کو منسوخ کرتے ہوئے ان پر قطر کے لئے جاسوسی کا الزام عائد کرتے ہوئے عمر قید کی سزا سنائی تھی۔ اپیل کورٹ سے عمر قید کی سزا ایسی حالت میں سنائی گئی ہے کہ جمعیت الوفاق نے ایک بیان میں اعلان کیا ہے کہ ان پر جاسوسی کا عائد کیا جانے والا الزام ثابت کرنے کے لئے آل خلیفہ حکومت کے پاس کوئی ثبوت بھی نہیں ہے بلکہ تمام دستاویزات اس بات کو ثابت کرتے ہیں کہ یہ الزام غلط لگایا گیا ہے۔

 ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان بہرام قاسمی نے بحرین کی جمعیت اسلامی الوفاق کے سابق سیکریٹری جنرل شیخ علی سلمان کے خلاف عدالت کے حالیہ فیصلے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ غیر منصفانہ فیصلہ کہ جو اس جیسی شخصیت کے خلاف بیہودہ الزامات عائد کرنے کے بعد کیا گیا ہے، اس سے یہ پتہ چلتا ہے کہ بحرین کی حکومت اس ملک میں مخالفین کے پرامن احتجاج اور مظاہروں کو کچلنے کا پختہ عزم کئے ہوئے ہے- اس حکومت کا مقصد یہ ہے کہ ایرانو فوبیا پالیسی کے دائرے میں اسلامی جمہوریہ ایران کے خلاف بے بنیاد دعوے کرکے، بحرینی شہریوں پر روا رکھے جانے والے مظالم ، تشدد اور نا انصافیوں سے رائے عامہ کی توجہ ہٹا دے- آل خلیفہ یہ چاہتی ہے کہ ایران کو علاقے میں خطرہ ظاہر کرکے بحرین کے حقائق سے رائے عامہ کی توجہ موڑ دے-

بحرین کی آل خلیفہ حکومت اسلامی جمہوریہ ایران کے خلاف یہ بےبنیاد الزام عائد کرتی ہے کہ تہران، بحرینی عوام کے احتجاجی مظاہروں کو ڈکٹیٹ کر رہا ہے، جبکہ یہ احتجاجی مظاہرے کسی کے اکسانے پر نہیں بلکہ مکمل طور پر عوامی جذبات کے عکاس ہیں کہ جو اپنے پامال شدہ حقوق کا مطالبہ کر رہے ہیں- بحرینی حکومت حقیقت پسندی کے اظہار اور خود کو اپنے ہی پیدا کردہ تعطل سے نکالنے کے لئے ہاتھ پیر مار رہی ہے اور اسی سبب سے وہ پروپگنڈے کرکے دوسروں کے خلاف الزام تراشی کر رہی ہے- بحرینی حکام غلط اندازوں اور خام خیالی کے باعث یہ تصور کر رہے ہیں کہ وہ ایران پر بحرین میں مداخلت یا علاقے کو عدم استحکام سے دوچار کرنے کا الزام لگاکر، اصل مسئلے سے لوگوں کی توجہ ہٹادیں گے- لیکن آل خلیفہ حکومت کو جان لینا چاہئے کہ عوام کو کچلنے کی پالیسی ہر گز ملت بحرین کے جائز مطالبات کا مناسب جواب نہیں ہے۔ 

بحرین کے بادشاہ اچھی طرح جانتے ہیں کہ ان کے پروپگنڈے اور "آہنی ہاتھ اور عوام کو کچلنے کی پالیسی"  اسی طرح "الجزیرہ شیلڈ" فورس کے ٹینک اور توپیں، اور امریکی بحریہ کے ففتھ بریگیڈ کی تمام تر طاقت [جو قطر اور بحرین میں موجود ہے] ، نہ تھکنے والے بحرینی جوانوں کے عزم ، اور ملت بحرین کے فولادی ارادے میں ہلکی سی دراڑ تک نہیں ڈال سکتے۔ 

بحرین کے ممتاز عالم دین شیخ علی الکربابادی کہتے ہیں: آل خلیفہ حکومت نے ہمیشہ اسلامی جمہوریہ ایران پر، بحرین میں تخریبی واقعات میں ملوث ہونے کا الزام لگایا ہے - یہ حکومت نہیں چاہتی کہ بحرین کے بحران کے تعلق سے جواب دہ ہو، اسی سبب سے وہ ایران کو قصووار ٹہرا رہی ہے- البتہ آل خلیفہ حکومت  نہ صرف ایران پر بلکہ دوسروں پر بھی الزام لگانے کی عادی ہوچکی ہے- بہرحال ایران کے خلاف بحرینی حکام کے غیر منطقی مواقف اور الزامات سے اس امر کی غمازی ہوتی ہے کہ کچھ ایسے بامقصد اہداف ہیں جن کے تحت اس کے خلاف مداخلت کا الزام لگایا جا رہا ہے-

 

 

ٹیگس