Apr ۲۶, ۲۰۱۹ ۱۹:۰۹ Asia/Tehran
  • امریکی عزائم کو نظر انداز کرکے ایران اور روس کا تعمیری تعاون جاری

ایران کے وزیر دفاع بریگیڈیئر جنرل امیر حاتمی نے کہا ہے کہ تہران اور ماسکو علاقے میں امن و استحکام کی حمایت میں آزادانہ رول ادا کر رہے ہیں اسی سبب سے امریکہ ان کو نشانہ بنائے ہوئےہے-

اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر دفاع بریگیڈیئر جنرل امیر حاتمی نے اپنے حالیہ دورۂ روس کے موقع پر رشیا ٹوڈے کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ ایران اور روس، خطے میں امریکی غنڈہ گردی کے خلاف  جو فعال کردار ادا کررہے ہیں، اسی سبب سے امریکہ ان پر یلغار کر رہا ہے. ایران اور روس دو آزاد و خود مختار ممالک کی حیثیت سے عالمی اور علاقائی تعاون میں اہم کردار ادا کر رہے ہیں - اور دو اتحادی کی حیثت سے ایران اور روس کا باہمی تعاون بہت موثر اور مفید رہا ہے-

شام میں ایران اور روس کے درمیان سیاسی و میدانی تعاون کے تجربے سے دمشق حکومت کو فائدہ، جبکہ امریکی حکومت اور اس کے اتحادیوں کو زبردست نقصان پہنچا ہے- شام میں امریکہ کی ناکامی اس بات کا باعث بنی کہ واشنگٹن کو شام سے اپنے فوجیوں کو باہر نکالنے کا اعلان کرنا پڑا-

شام میں دہشت گردی سے مقابلے کے لئے ایران اور روس کے ٹھوس اور سنجیدہ تعاون نے ان دونوں ملکوں کو شام کے سیاسی اور جنگ کے میدانوں کے اہم کھلاڑی میں تبدیل کردیا ہے- شام پر اس وقت امن و استحکام کی جوفضا حکفرما ہے وہ ایران اور روس کے مشترکہ تعاون کا نتیجہ ہے اور شام کے صدر بشار اسد کا دورۂ ایران اور ماسکو بھی اسی تناظر میں قابل غور ہے- 

علاقائی تعاون میں ایران اور روس کا موثر کردار، اور علاقے میں ان دونوں ملکوں کی با اثر موجودگی اس بات کا باعث بنی ہے کہ امریکہ ان دونوں ملکوں کے خلاف موقف اپنانے پر مجبور ہوا ہے- ایران اور روس کے خلاف امریکی یلغار کی وجہ یہ ہے کہ یہ دونوں ملک مغربی ایشیا جیسے اسٹریٹیجک علاقے میں، سیاسی و سیکورٹی مسائل کے حل میں اہم رول ادا کر رہے ہیں-

تہران اور ماسکو کے تعمیری تعاون نے علاقائی امن و سلامتی کے قیام میں بہت زیادہ مدد کی ہے۔ اس تعاون کی حدیں، صرف شام تک ہی محدود نہیں ہیں-ایران اور روس کے اعلی رتبہ فوجی اور سفارتی حکام کی ایک دوسرے کے ملک میں پیہم آمد ورفت ، دونوں ملکوں کے سیاسی و فوجی تعاون کے اعلی سطح پر انجام پانے کی غماز ہے-

اسی سلسلے میں روس کے وزیر دفاع سرگئی شائگو نے بدھ کی رات کو ایران کے وزیر دفاع بریگیڈیئر جنرل امیر حاتمی کے ساتھ ملاقات میں، آٹھویں ماسکو سیکورٹی کانفرنس کے انعقاد کے موقع پر کہا کہ ایران اور روس کے درمیان فوجی تعاون اعلی سطح پر پہنچ چکا ہے-

اس ملاقات میں فریقین نے دو طرفہ تعلقات اور بین الاقوامی امور کے بارے میں تبادلہ خیال کرتے ہوئے ایران اور روس کے درمیان فوجی تعاون کو جاری رکھنے پر تاکید کی ہے۔ روسی وزیر دفاع نے علاقائی دفاعی طاقت میں اضافہ کے سلسلے میں ایران اور روس کے فوجی تعلقات کو مزید فروغ دینے پر تاکید کی۔ اس ملاقات میں ایرانی وزیر دفاع نے بھی روس اور ایران کے درمیان فوجی تعلقات کے فروغ پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ خطے میں امن و ثبات کے قیام اور دہشت گردی کے خلاف کارروائی کے پیش ںظر ایران اور روس کے تعلقات بہت ہی اہم ہیں۔ روس اور ایران کے وزارئے دفاع نے شام میں قیام امن کے سلسلے میں دونوں ممالک کے درمیان تعاون کو بھی اہم قراردیا۔

ایران اور روس کے درمیان اعلی سطح پر جاری تعاون، دونوں ملکوں کے سربراہوں کی خواہش اور ارادے کے مطابق ہے اور اسی دائرے میں ایران اور روس کے سربراہان مملکت نے ترکی کے ہمراہ ، شام کے موضوع پر اسٹریٹیجک مذاکرات کے چار دور انجام دیئے ہیں-

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایران اور روس کے خلاف جو پابندیاں عائد کر رکھی ہیں اس کے باوجود دونوں ملک باہمی تعاون کو فروغ دینے کی سمت قدم بڑھا رہے ہیں- اسی سلسلے میں روس کی وزارت خارجہ کی ترجمان ماریا زاخاروا نے جمعرات کو کہا کہ ایران کے سلسلے میں روس کا موقف ناقابل تغیر ہے اور تہران اور ماسکو کے تعلقات بدستور فروغ پا رہے ہیں-

ایران اور روس کے درمیان تعاون ، دوطرفہ احترام کے سائے میں اعلی سطح پر پہنچ چکا ہے کہ جو امریکی یلغار کے نتیجے میں کسی قسم کے بحران سے دوچارنہیں ہوگا- امن کی برقراری کے تعلق سے کثیر الجہتی نقطہ نظر اور عالمی اداروں کے قوانین کے احترام کے سلسلے میں ایران اور روس کا جو مشترکہ نقطہ نگاہ ہے اسے عالمی برادری بھی تسلیم کرتی ہے- ایسے حالات میں امریکہ اپنے آزار دہندہ اقدامات اور یکطرفہ طرز فکر کی بنیاد پر، ایران اور روس کے تعاون کو متاثر نہیں کرسکتا ہے- اس لئے کہ یہ تعاون بین الاقوامی تنظیموں کے فریم ورک میں انجام پا رہا ہے

            

 

ٹیگس