Sep ۲۶, ۲۰۱۹ ۱۶:۵۲ Asia/Tehran
  • جنرل اسمبلی میں مقتدرانہ انداز میں ایران کی جانب سے امید الائنس کی پیشکش

اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر نےتمام ایرانیوں کی نمائندگی میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں امن و صلح اور امید الائنس کی بات کہی، لیکن ساتھ ہی ایران کے خلاف کسی بھی قسم کی مہم جوئی کے بارے میں بھی، پوری قوت کے ساتھ دشمنوں کو خبر دار کیا-

صدر حسن روحانی نے بدھ کو جنرل اسمبلی کے چوہترویں اجلاس میں اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ علاقے کے لئے امریکی منصوبے شکست خوردہ اور ناکامی سے دوچار ہیں کہا کہ امن و سلامتی کے قیام اور دہشت گردی سے مقابلے کے لئے اسلامی جمہوریہ ایران کا علاقائی اور بین الاقوام تعاون اور مدد ، انتہائی فیصلہ کن ہے- 

انہوں نے کہا کہ خلیج فارس بحیرہ عمان اور آبنائے ہرمز میں سیکورٹی ، علاقے کے ملکوں کے ذریعے یقینی بنائی جاسکتی ہے اغیار کی موجودگی سے ممکن نہیں ہوسکتی۔ انہوں نے ہرمز پیس فارمولے کو پیش کرتے ہوئے کہا کہ اس فارمولے کا مقصد علاقے کے ملکوں کے درمیان دوستی اور تعاون کا قیام ہے جس میں انرجی کی سیکورٹی بحری جہازوں کی آزادانہ رفت و آمد وغیرہ شامل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم اس فارمولے کے تحت امید الائنس کا اعلان کرتے ہیں جس میں سبھی اختلافات کو حل کرنے کے لئے باہمی افہام و تفہیم شامل ہے اوراس میں اقوام متحدہ کو بھی دعوت دیتے ہیں۔ 

صدر ایران نے کہا کہ علاقے میں کسی بھی عنوان سے اغیار کی فوجوں کی سرپرستی میں کسی بھی طرح کے اتحاد کا قیام صورتحال کو مزیدہ پیچیدہ بنانے کا باعث بنے گا - انہوں نے کہا کہ امریکا نے اٹھارہ برس میں علاقے میں اپنی فوجی موجودگی سے دہشت گردی کو ختم نہیں کیا بلکہ صرف بدامنی پیدا کی ہے جبکہ ایران نے دہشت گردی کے خلاف جنگ کرکے اس کو شکست دی ہے- 

ایران کی پالیسی ہمیشہ مغربی ایشیا اور خلیج فارس میں امن و صلح پر مبنی رہی ہے اور اسی دائرے میں ایران آبنائے ہرمز میں امن برقرار رکھنے اور دہشت گردی سے مقابلے کےلئے موثر اور ٹھوس مقابلہ کر رہا ہے- ایران نے ہمیشہ اپنی مقامی اور علاقائی گنجائشوں اور صلاحیتوں پر بھروسہ کرتے ہوئے خلیج فارس اور مغربی ایشیاء میں اجتماعی اور پائیدار سلامتی کو عملی جامہ پہنانے کے لئے مختلف راہ حل تجویز کی ہیں- اس وقت بھی اپنی پرامن پالیسی جاری رکھتے ہوئے اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر حسن روحانی نے ایک ایسے ادارے میں کہ جس کا اصل کام ہی عالمی امن و سلامتی کا تحفظ ہے " امید الائنس کی تجویز پیش کی ہے- 

ڈاکٹر حسن روحانی نے اپنی نئی جدت عمل کی وضاحت میں اس بات کاذکر کرتے ہوئے کہ ایران کی تاریخی ذمہ داری، خلیج فارس اور آبنائے ہرمزمیں امن و سلامتی اور ترقی و استحکام  کا تحفظ رہی ہے، ان تمام ملکوں سے جو خلیج فارس اور آبنائے ہرمز کی صورتحال سے متاثر ہو رہے ہیں، امید الائنس یعنی ہرمز پیس فارمولے میں شمولیت کی دعوت دی- ایران کی اس جدت عمل کا مقصد، آبنائے ہرمز کے عوام اور ممالک کے لئے روز افزوں امن و سلامتی اور خود مختاری و استحکام کو مزید فروغ دینا ہے البتہ اس امن و آشتی کے عملی جامہ پہننے کے لئے، ان ملکوں کے درمیان پرامن تعلقات اور باہمی مفاہمت کی ضرورت ہے-

 صدر مملکت حسن روحانی نے علاقے کے ملکوں کو خطاب کرتے ہوئے کہا کہ امریکا تمہارا پڑوسی نہیں ہے ایران تمہارا پڑوسی ہے۔ اور ہمیں سکھایا گیا ہے کہ پہلے پڑوسیوں کی فکر کرو اس کے بعد اپنے گھر کی فکر کرو۔ انہوں نے کہا اگر آج یمن کی جنگ کے شعلے حجاز تک پہنچ رہے ہیں تو اس کی اصل جڑ کا پتہ لگانا چاہئے نہ کہ بے گناہوں پر الزام لگایا جائے ۔ انھوں نے کہا کہ امریکا نے انتہا پسندی، اور طالبانی و داعشی افکار کو پروان چڑھایا ہے ۔ صدرمملکت نے کہا کہ ایرانی عوام کا پیغام یہ ہے کہ جنگ و تشدد پر سرمایہ کاری کرنےکے بجائے امید و امن اور عدالت پر سرمایہ کاری کریں۔ اسلامی جمہوریہ ایران کے منصوبے علاقائی حقائق کے عین مطابق ہیں اور خلیج فارس کے علاقے کے ممالک اپنے عزم و اارادے کے ذریعے علاقائی امن و سلامتی کے قیام میں اہم کردار ادا کرسکتے ہیں-

 

  

 

 

ٹیگس