Feb ۰۲, ۲۰۱۷ ۱۴:۵۲ Asia/Tehran
  • خلیج فارس کے عرب ممالک میں مالی بحران

خلیج فارس تعاون کونسل کے عرب ممالک نے دوہزارسولہ میں مالی ذرائع میں کمی ہو جانے کے باعث انتالیس ارب ڈالر کے کریڈٹ بانڈ مارکیٹ میں اتارے ہیں

الوطنی نامی مشرق وسطی کے معروف عوامی جائزے کے ادارے نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ خلیج فارس کے عرب ممالک بدستور مالی بحران سے دوچار ہیں - اس رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ دوہزار سولہ میں سعودی عرب اور بحرین نے سب سے  زیادہ  اپنے کریڈٹ بانڈ مارکیٹ میں فروخت کئے ہیں - خلیج فارس کے عرب ملکوں میں نجی شعبوں کے سرگرم ہونے کے ساتھ ہی اقتصادی شرح نمو میں بھی کمی واقع ہوئی ہے اور اس صورتحال کے پیش نظر سعودی عرب، بحرین ، متحدہ عرب امارات، قطر، عمان ، اورکویت قرضے لینے  پر مجبور ہوئے ہیں - الوطنی نامی ادارے نے اپنی رپورٹ  میں کہا ہے کہ صرف سعودی عرب نے دوہزار سولہ میں ساڑھے سترہ ارب ڈالر کے بانڈ فروخت کئے ہیں - سعودی عرب نے جس کو سخت اقتصادی مشکلات کا سامنا ہے سرکاری اور نجی اداروں کے ملازمین کی تنخواہیں کم کردی ہیں اور نتیجے میں سعودی شہریوں کو شدید مسائل و مشکلات کا سامنا ہے - جبکہ ہزاروں کی تعداد میں غیر ملکی محنت کشوں کو سعودی کمپنیاں مہینوں سے تنخواہیں ادا نہیں کررہی ہیں- واضح رہے کہ سعودی عرب نے اپنے سیاسی حریفوں منجملہ روس ،عراق اور ایران پر دباؤ ڈالنے کے لئے عالمی منڈیوں میں تیل کی قیمتیں کم کرنے میں اہم کردار ادا کیا تھا جو بعد میں خود اس کے لئے اقتصادی بحران کا سبب بن گیا - شام اورعراق میں دہشت گردوں کو ہتھیاراور مالی امداد فراہم کرنے اور یمن  پر جنگ مسلط کرنے کی بنا پر سعودی عرب کو خاص طور سے مالی مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے -

 

ٹیگس