ٹرمپ کے ٹوئٹ تیل کی قیمتوں میں اضافے کا باعث ہیں، اوپیک
تیل برآمد کرنے والے ملکوں کی تنظیم اوپیک میں ایران کے نمائندے نے خبردار کیا ہے کہ اگر امریکی صدر کے ٹوئٹس کا سلسلہ بند نہ ہوا تو تیل کی قیمتوں میں مسلسل اضافہ ہوتا رہے گا۔
اوپیک کی مینیجنگ کمیٹی میں ایران کے نمائندے حسین کاظم پور اردبیلی نے امریکی صدر کے نئے ٹوئیٹ پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ ٹرمپ کے مذموم پیغامات اور ٹوئٹس کی وجہ سے تیل کی قیمتوں میں دس ڈالر کا اضافہ ہو گیا ہے۔
انہوں نے ٹرمپ کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ وہ یہ سلسلہ فوری طور پر بند کر دیں بصورت دیگر تیل کی قیمتوں میں یونہی اضافہ ہوتا رہے گا۔
انہوں نے واضح کیا کہ پچھلے تیس برس کے دوران تیل کی عالمی قیمتوں کے تعین میں اوپیک کا کوئی کردار نہیں رہا کیونکہ بڑی بڑی کمپنیاں اور مالیاتی ادارے تیل کی قیتموں پر اثر انداز ہوتے رہے ہیں۔
ایران کے نمائندے کا کہنا تھا کہ امریکہ اوپیک کے بڑے تیل پیدا کرنے والوں اور اداروں کے خلاف پاپندیاں عائد کرتا ہے اور دوسری جانب ان سے مطالبہ بھی کرتا ہے کہ وہ تیل کی قیمتوں میں کمی کریں۔
قابل ذکر ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے ایک ٹوئیٹ میں ایک بار پھر اوپیک کو تیل کی قیمتوں میں اضافے کا ذمہ دار قرار دیتے ہوئے اس میں کمی کا مطالبہ کیا ہے۔