ایران نے نیا ٹرانزٹ کوریڈور آزمائشی طور پر کھول دیا
ایران، افغانستان اور ازبکستان پر مشتمل سہ فریقی ٹرانزٹ کوریڈور نے آزمائشی بنیادوں پر کام شروع کردیا ہے۔
ایران کے ڈائریکٹر جنرل ٹرانزٹ کسٹم مصطفی آیتی نے بتایا ہے کہ جنوبی ایران کے ساحلی شہر بندر عباس کے شہید رجائی ٹرمنل سے دو ٹرک ٹرانزٹ سامان لے کر ازبکستان کے لیے روانہ ہوگئے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ سہ فریقی ٹرانزٹ کوریڈور کے تحت روانہ ہونے والے یہ ٹرک دوغارون سرحد کے ساتھ افغانستان میں داخل ہوں گے اور مختلف شاہراہوں سے ہوتے ہوئے ازبکستان پہنچیں گے۔
ڈائریکٹر جنرل ٹرانزٹ کسٹم کا کہنا تھا کہ ایران،افغانستان اور ازبکستان پر مشتمل یہ نیا کوریڈور کم خرچ ہونے کے ساتھ ساتھ علاقائی تجارت کے فروغ میں اہم کردار ادا کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ اس کوریڈور کے مکمل فعال ہونے کی صورت میں افغانستان میں امن کی بحالی میں مدد ملے گی۔مصطفی آیتی نے مزید کہا کہ بندرعباس کے شہید رجائی ٹرمنل سے کرغیزستان اور تاجیکستان کے لیے بھی ٹرانزٹ سامان ارسال کیا جارہا ہے۔انہوں نے کہا کہ کھلے سمندروں تک رسائی کے لئے اسلامی جمہوریہ ایران خشکی میں گھرے وسطی ایشیا کے ممالک کے لیے ٹرانزٹ سامان کی ترسیل کا سب سے سستا اور کم مسافت والا راستہ ہے۔