عشق، محبت اور وفاداری تقسیم کرتا مسلمانوں کا تاج محل۔ ویڈیو
بر صغیر میں محبت و وفاداری کی علامت، فن تعمیر کے شاہکار اور حُسن و جمال کے مرقع تاج محل کی تعمیر کے بعد تاریخ میں متعدد افراد نے اس کی طرز پر عمارتیں بنوا کر اپنی شریکۂ حیات سے اپنی محبت و وفاداری کا ثبوت پیش کیا ہے۔
ہندوستان کی ریاست مہاراشترا کے اورنگ آباد شہر میں بی بی کا مقبرہ نامی ایک عمارت ہے جو تاج محل کی طرز پر تعمیر کی گئی ہے۔ یہ عمارت مغل بادشاہ شاہ جہاں کے بیٹے اورنگزیب نے اپنی بیوی دلراس بانو بیگم کی یاد میں تعمیر کروائی۔ یہ عمارت تاج محل کی تعمیر کے ۲۸ برس کے بعد سنہ ۱۶۶۰ عیسوی میں تعمیر کی گئی۔ تاج محل کی تعمیر سنہ ۱۶۳۲ میں اورنگزیب کے والد شاہ جہاں کے حکم سے عمل میں لائی گئی۔
اس خوبصورت داستان کی ایک تازہ ترین مثال ہندوستان ہی کی ریاست مدھیا پردیش کے برہان پور قصبے میں سامنے آئی ہے جہاں آنند چوکسے نامی ایک صاحب رہتے ہیں جنہوں نے عشق محبت اور وفادای کی پہچان سمجھے جانے والے ہندوستان کے مایۂ ناز تاریخی مقام تاج محل کی طرز پر اپنا مکان تعمیر کروایا ہے۔
ہندوستان کی ریاست یوپی کے ضلع بلند شہر میں ’’قیصر کلاں‘‘ قریے میں بھی فیض الحسن قادری نامی ایک شخص نے اپنی محبوبہ (اہلیہ) کی یاد میں تاج محل کی طرز پر ایک عمارت بنوائی اور اس طرح انہوں نے اپنی شریکۂ حیات کی یاد اور نام کو زندہ رکھنے کی ایک قابل قدر کوشش کی۔
فیض الحسن کی اہلیہ تجملی بیگم سنہ ۲۰۱۱ میں گلے کے کینسر کے باعث جل بسی تھیں جس سے انہیں گہرا صدمہ پہنچا۔ اس کے بعد انہوں نے فیصلہ کیا کہ جس طرح بھی ممکن ہو، اپنی اہلیہ کے تئیں اپنی محبت و الفت اور وفاداری کے اظہار کے لئے تاج محل کی طرز پر ایک عمارت تعمیر کروائیں گے۔
اسکے علاوہ پاکستان کے صوبے سندھ میں عمر کوٹ کے رہنے والے عبد الرسول پالی نے بھی اس طرح کی ایک اور مثال پیش کی ہے۔ انہوں نے ۲۰۱۵ میں اپنی انچاس سالہ بیگم کے انتقال کے بعد تاج محل کی طرز پر ان کا مقبرہ تعمیر کرنے کا فیصلہ کیا اور اپنے مقصد کو انہوں نے بڑی جدو جہد کے بعد سرانجام تک پہنچایا۔
ہندوستان کے شہر گوہاٹی میں بھی ایک اور عمارت موجود ہے جسے تاج محل کی یادگار کہا جاتا ہے۔ پیر مرتضیٰ علی شاہ کا مقبرہ ریاست آسام کے صلغ گوہاٹی میں میلان نگر نامی جگہ پر واقع ہے جسے دیکھ کر آگرہ میں بنا تاج محل یاد آ جاتا ہے۔
اسکے علاوہ ہندوستان کے دیگر علاقوں میں بھی دنیا کے عجائبات میں شمار ہونے والے تاج محل کی طرز پر اور بھی عمارتیں تعمیر کی گئی ہیں جو خود آگرہ میں واقع حسن و محبت کی عظیم یادگار تاج محل کی اہمیت و عظمت کو بخوبی اجاگر کرتی ہیں۔