Jan ۱۱, ۲۰۲۲ ۱۵:۴۳ Asia/Tehran

ترکمنستان کے ایک صحرائی علاقے میں 70 میٹر قطر کا حامل ایک عظیم گڑھا جو گزشتہ نصف صدی سے جل رہا ہے۔ اس حیرت انگیز اور بظاہر ہولناک عظیم گڑھے کو ’’جہنم کا دروازہ‘‘ کا جاتا ہے۔

جہنم کا دروازہ کہلانے والا یہ عظیم گڑھا ترکمنستان کے دارالحکومت عشق آباد سے ۲۶۰ کلومیٹر کی دوری پر واقع ہے۔

کہا جاتا ہے کہ ۱۹۷۱ میں علاقے میں گیس کی تلاش کے مقصد سے ہونے والی کھدائی کے بعد یہ گہرا گڑھا وجود میں آیا۔ اس موقع پر جب ماہرین نے دیکھا کہ اس گڑھے سے قدرتی گیس نکلنا شروع ہو گئی تو انہوں نے یہ سوچ کر اُس میں آگ لگا دی کہ چند دنوں یا ہفتوں میں یہ آگ خود بخود بجھ جائے گی، مگر ایسا نہیں ہوا اور اب پچاس سال کا عرصہ گزر چکا ہے کہ اس گڑھے میں آگ بدستور دہک رہی ہے۔

ترکمنستان کے صدر قربانقلی بردی محمد اف نے یہ حکم دیا ہے کہ اس آگ کو بجھانے کے ممکنہ طریقوں کا جائزہ لے کر اس کو بجھانے کے لئے اقدام کریں، کیوں کہ اس سے ماحولیات کو نقصان پہنچ رہا ہے۔

اس سے قبل بھی ترکمنستان کے ماہرین نے اس آگ کو بجھانے کی کوشش کی ہے مگر انہیں ناکامی ہوئی۔

اس وقت یہ گڑھا ترکمنستان میں مقامی اور غیر ملکی سیاحوں کی دلچسپی کا مرکز بنا ہوا ہے۔

ٹیگس