Nov ۰۴, ۲۰۱۸ ۰۷:۱۰ Asia/Tehran
  • 13 آبان، عالمی سامراج سے جد و جہد کا دن

13 آبان  مطابق 4 نومبر 1979 میں ایرانی طلباء نے، ایران کے اسلامی انقلاب کے خلاف امریکہ کی مختلف سازشوں کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے تہران میں امریکہ کے سفارت خانے ( جاسوسی کے اڈے)  پرقبضہ کیا تھا۔

39 سال پہلے 13 آبان مطابق 4 نومبر کو ایران کے انقلابی طلبہ نے جاسوسی کے اڈے میں تبدیل ہو چکے امریکی سفارتخانے پر قبضہ کر لیا تھا۔ ایران میں اسلامی انقلاب کے دوران اور اس کی کامیابی کے بعد تہران میں امریکی سفارتخانہ مسلسل اسلامی انقلاب کے خلاف سازشیں کر رہا تھا۔

اسلامی جمہوریہ ایران کی تاریخ میں 13 آبان کو تین اہم واقعات رونما ہوئے۔ 13 آبان 1343 ہجری شمسی کو امام خمینی کو ترکی کی جانب ملک بدر کیا گیا تھا، 13 آبان 1357 ہجری شمسی کو شاہی حکومت نے طلبہ کا قتل عام کیا تھا اور 13 آبان کو ایران کے انقلابی طلبہ نے جاسوسی کے اڈے میں تبدیل ہوچکے امریکا کے سفارتخانے کو اپنے قبضے میں لے لیا تھا۔  

انقلاب اسلامی سے امریکہ کی دشمنی انقلاب کی کامیابی کے شروع میں ہی سامنے آگئی- امریکہ نے ایک دور میں تہران میں اپنے سفارت خانے کے ذریعے ایک عرصے تک جاسوسی کر کے اسلامی جمہوری نظام کا تختہ الٹنے کی سازش رچی- امریکہ نے دوسرے مرحلے میں آٹھ سالہ مسلط کردہ جنگ کے دوران صدام کی جارح حکومت کی حمایت کی اور علیحدگی پسندانہ اور انقلاب مخالف تحریکوں کو اپنے مقاصد تک پہنچنے کا وسیلہ بنایا اور اس میدان میں ناکامی کے بعد ایران پر سیاسی دباؤ بڑھانے کے لئے اقتصادی محاصرے اور ایران پر پابندی عائد کرنے کا ہتھکنڈہ اختیار کیا - امریکہ اس وقت بھی جب مذاکرات اور سمجھوتے کی بات کر رہا ہے سافٹ وار کے ذریعے اندر سے نظام کا تختہ الٹنے کی کو کوشش کر رہا ہے-

رہبر انقلاب اسلامی نے اسی مناسبت پر طلبہ کو خطاب کرتے ہوئے اس اہم نکتے کا ذکر کرتے ہوئے تیل کی صنعت قومیائے جانے اور 28 مرداد 1332 ہجری شمسی مطابق 1963 کی کودتا کے عظیم واقعے سمیت ایرانی تاریخ کے جاوداں واقعات کی جانب اشارہ کیا اور امریکہ پر اعتماد کو اس وقت کے وزیر اعظم ڈاکٹرمصدق کی تاریخی غلطی قرار دیا- مصدق نے برطانیہ کا مقابلہ کرنے کے لئے امریکہ پر بھروسہ کیا اور اسی خوش فہمی اور غفلت سے اٹھائیس مرداد کی امریکہ اور برطانیہ کی مشترکہ کودتا کی کامیابی کی زمین ہموار ہوئی- اس بغاوت نے تیل کو قومیانے میں قوم کی تمام زحمتوں پر پانی پھیر دیا اور اغیار سے وابستہ استبدادی پہلوی حکومت کو زندہ کر دیا-

ایران کے عوام ہر سال اسی مناسبت سے اس دن کو عالمی سامراج  سے مقابلے کے قومی دن  کے طور پر مناتے ہیں اور ہرسال سامراج کے خلاف اپنے اتحاد و یکجہتی اور قومی اقتدار کا مظاہرہ کرتے ہوئے سامراج مخالف نعرے لگاتے ہیں ۔

دار الحکومت تہران سمیت پورے ایران کے مختلف شہروں میں 4 نومبر کو منائے جانے والے عالمی سامراج سے مقابلے کے قومی دن کی مناسبت پر جلوس اور ریلیاں نکالی جا رہی ہیں۔ تہران میں امریکا کے سابق سفارتخانے کی عمارت کے سامنے جلوس میں شامل طلبہ نے امریکی پرچم کو نذر آتش کیا۔ طلبہ امریکا مردہ باد اور اسرائیل مردہ باد کے نعرے لگا کر اپنی نفرت اور غضے کا اظہار کر رہے ہیں۔

ٹیگس