بہار بندگی-4
رمضان المبارک کی دعاؤں اور مناجات میں ذکر خدا کی ایک خاصیت اس کی مٹھاس ہے ۔ پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم رمضان المبارک کی روزانہ کی دعاؤں میں خدا وند متعال سے دعا کرتے ہیں کہ اے میرے پروردگار، اپنے ذکر کی مٹھاس مجھے عطا کر۔ اگر انسان اللہ کی عبادت اور اس کی بندگی کی شرینی کا مزہ نہ چکھے تو اسے ذکر خدا، اس کی عبادت اور تسبیح و تھلیل کا مطلب ہی سمجھ میں نہیں آئے گا اور اس کے دنیا اور آخرت میں اس کے اثر و رسوخ سے محروم رہے گا۔
زندگی کی شیرینی یہ ہے کہ اسے اپنے محبوب کی یاد میں گزارے اور اس کا ایک بھی لمحہ اپنے محبوب کی یاد کے بغیر نہ ہو ۔ وہ بھی ایک ایسا محبوب اور معشوق جو سبھی سے اس سے نزدیک ہو اور ہمیشہ اس کے پاس رہتا ہے ۔ جو شخص اس ہمیشہ رہنے والی موجودگی کو درک کر لے اور اس کی حقیقت کو سمجھ لے، اس کی زندگی کامیاب و کامران اور اس کی روح پاکيزہ ہو جاتی ہے ۔
خدا وند متعال خود ہی ارشاد فرماتا ہے کہ اچھی اور پاکیزہ زندگی وہ ہے جو ایک لمحے کے لئے بھی انسان کو اللہ کی یاد سے غافل نہ رکھے ۔ رمضان المبارک کا مہینہ، اللہ کی نعمتوں کے ساتھ پائیدار زندگی اور پاکیزہ زندگی کے حصول کا بہترین موقع ہے ۔
اے رمضان کے مہینے تو اپنی تمام خصوصیات اور نعمتوں کے ساتھ ہمارے پاس آیا ہے تاکہ ہمارے ایک سال کے گناہوں اور نافرمانی کو دھو دے ، تو ہمارے پاس آیا ہے تاکہ غفلت اور نافرمانی کے جو تانے بانے ہم نے بن لئے ہیں انہیں توڑ دے اور ہماری توبہ کے لئے پاکیزہ اور متعدل ماحول کا انتظام کرے ۔
اے میرے پروردگار اس پاکیزہ اور نعمتوں سے بھرے اس مہینے میں ہم تجھ سے اپنے گناہوں کی توبہ کی درخواست کرتے ہیں اور تیرے وسیع رحم و کرم سے امیدیں وابستہ کئے ہوئے ہیں ۔ اے ارحم الراحمین خدا، دنیا جب ساری دنیا مجھ سے منہ موڑ لے تو تو میرا معاون بن اور میرے گناہوں کو معاف کر دے، میری توبہ قبول فرما، میری دعائيں قبول فرما، اے میرے پروردگا، مجھے گناہوں سے محفوظ رکھ تاکہ میں خود کو اتنا آلودہ نہ کروں، مجھے خود سے دور نہ کر، تو میرا سب کچھ ہے، میری ہر چیزہے، میری جنت، میری دنیا اور آخرت سبھی تو ہی ہے ۔