بہار بندگی-18
روایت میں ہے کہ حضرت امام رضا علیہ السلام قرآن مجید سے اتنا زیادہ انس رکھتے تھے کہ ہر تین دن میں ایک بار پورا قرآن پڑھ کر ختم کر دیتے تھے اور فرماتے تھے کہ اگر میں چاہوں تو تین دن سے پہلے بھی قرآن کی تلاوت کو ختم کر سکتا ہوں لیکن میں نے کبھی بھی اس کی آیت کی تلاوت نہیں کی مگر یہ کہ اس کی آیتوں میں غور و فکر کیا اور میں نے اس بارے میں تدبر کیا کہ یہ آیت کہاں اور کس بارے میں نازل ہوئی ہے۔ اس بنا پر ہر تین دن میں پورا قرآن پڑھتا ہوں ورنہ تین دن سے کم وقت میں پورے قرآن کی تلاوت کرتا ۔
حضرت امام محمد باقر علیہ السلام فرماتے ہیں کہ ہر چیز کی ایک بہار ہے اور قرآن کی بہار رمضان کا مہینہ ہے ۔
رمضان کا مہینہ، دل کے باغوں میں کلیوں کے کھلنے کا مہینہ ہے ۔ جب عاشق اپنے معشوق کی توجہ کا مرکز بن جاتا ہے تو اسے معشوق کی بات سننے سے زیادہ کوئی دوسری چیز اچھی نہیں لگتی اور قرآن مجید وہی دل کو سکون اور آرام دینے والا پاک پروردگار کا پیغام ہے اور وہ دلوں کو پاک فطرت کی جانب پلٹنے کی دعوت دیتا ہے۔
انسان رمضان المبارک میں ہر طرح کی برکتوں سے آراستہ قرآنی دسترخوان پر پاک پروردگار کا مہمان ہوتا ہے ۔ قرآن مجید کی تلاوت کی اس مہینے میں بہت زیادہ سفارش کی گئی ہے ۔ اس مہینے میں قرآن مجید کی تلاوت کو بہترین عبادت قرار دیا گیا ہے ۔