تجھ پہ از دور سلام!
زیارت حسین (ع) سے محرومی کے کرب میں مبتلا حسینی پروانوں کا آجکل یہی ورد زباں ہے...، مولا تجھ پہ از دور سلام!
آہ بر فراق و جدائی...، واحسرتاہ...، موسم عزا آیا، اربعین حسینی کے موقع پر عشق، محبت، الفت، عقیدت اور خدمت سے لبریز بازار سجا، لا تعداد عراقی و غیر عراقی پروانوں نے شمع حسینی کی گرد طواف کیا، مگر افسوس...، میں اس سعادت سے محروم رہا...، دل، درد فراق میں تڑپتا ہے...، مسلسل یہی ورد زباں ہے...، آقا! تجھ پہ از دور سلام! مولا، چاہنے والے حقیر و ناچیز پروانے کا دور سے ہی صحیح، سلام قبول فرمائیے!
ایران کے معروف نوحہ خواں حسین پویانفر نے دل کی اسی کربناک کیفیت کو ایک نوحے کی شکل دی ہے جو محرم اور بالخصوص اربعین حسینی کے موقع پر زیارت کربلا سے محروم رہ جانے والے بے تاب و مشتاق بے شمار دلوں کا مداوا قرار پایا اور انہوں نے ان الفاظ کے ساتھ اپنے مولا و آقا کی بارگاہ میں اپنا درود و سلام نثار کیا۔
بہ تو از دور سلام (فارسی نوحہ)، نوحہ خواں: حسین پویانفر
نوحہ کا مختصراً اردو ترجمہ:
مولا آپ پر از راہ دور سلام
اے سلیمانِ جہاں، آپ پر ایک ناچیز ذرے کا سلام
میں آپ سے وابستہ ہو چکا ہوں
کربلا کے شبہائے جمعہ کا میں عادی ہو چکا ہوں
خدا کی قسم میں سوائے آپ کے، سب سے اوبھ چکا ہوں
آقا! سب ساتھ چھوڑ دیں گے، صرف آپ میرے ساتھ ہمیشہ رہیں گے
اے آقا حسین، اے میرے مولا!