گجرات قتل عام کا فیصلہ، گیارہ افراد کو عمر قید کی سزا
ہندوستان کی ایک عدالت نے سن دوہزار دو میں مسلمانوں کے قتل عام میں ملوث افراد کے بارے میں تفصیلی فیصلہ جاری کر دیا ہے۔
میڈیا رپورٹوں کے مطابق ہندوستان کی ریاست گجرات میں خصوصی عدالت نے انہتر مسلمانوں کے قتل عام کے مشہور کیس میں گیارہ افراد کو عمر قید جبکہ بارہ دیگر کو سات سات اور ایک شخص کو دس سال قید کی سزا سنائی ہے۔
گجرات میں مسلمانوں کے قتل عام کا واقعہ سن دوہزار دو میں اس وقت پیش آیا تھا جب ہندوستان کے موجودہ وزیراعظم نریندرمودی ریاست گجرات کے وزیراعلی تھے۔
اس واقعے میں نریندرمودی کو بھی ملوث قرار دیا گیا تھا، تاہم عدالت نے انہیں دوہزار بارہ میں عدم شواہد اور شک کا فائدہ اٹھاتے ہوئے بری کر دیا تھا۔
اٹھائیس فروری دوہزار دو کو ہندو انتہا پسندوں نے ریاست گجرات کے دارالحکومت احمد آباد میں مسلمانوں کے رہائشی علاقے گلبرگ سوسائٹی پر حملہ کر کے گھروں کو آگ لگا دی تھی۔
اس حملے میں سابق مسلمان رکن پارلیمنٹ احسان جعفری اور ان کے اہل خانہ سمیت انتہر مسلمان جاں بحق ہوگئے تھے۔