حالیہ قدرتی آفات میں پیڑوں کی غیر قانونی کٹائی کا کردار؛ ہندوستانی سپریم کورٹ
ہندوستان کی عدالت عظمیٰ نے حالیہ قدرتی آفات میں پیڑوں کی غیر قانونی کٹائی کے کردار کے معاملے پر مرکزی حکومت کے ساتھ ساتھ کئی ریاستی حکومتوں کو بھی نوٹس جاری کیا ہے۔
سحرنیوز/ہندوستان: ہندوستانی میڈیا کے مطابق عدالت عظمیٰ نے اترپردیش، ہماچل پردیش، اتراکھنڈ، جموں و کشمیر اور پنجاب میں سیلاب اور لینڈ سلائڈنگ کے واقعات پر نوٹس لیا۔ عدالت نے اس معاملے میں مرکزی حکومت، این ڈی ایم اے اور دیگر کو نوٹس جاری کرتے ہوئے کہا کہ ہماچل پردیش، اتراکھنڈ اور جموں و کشمیر جیسی ریاستوں میں پیڑوں کی غیر قانونی کٹائی کی وجہ سے آفتیں آئی ہیں۔ انامیکا رانا کی دائر کردہ عرضی میں پیڑوں کی غیر قانونی کٹائی کو ملک کی حالیہ قدرتی آفتوں کے لیے ایک اہم وجہ بتایا گیا تھا جس پر سپریم کورٹ نے نوٹس لیتے ہوئے معاملے پر دو ہفتے کے بعد سماعت کی تاریخ مقرر کی ہے اور سالیسٹر جنرل سے اصلاحی اقدامات کو یقینی بنانے کے لئے کہا ہے۔ عدالتی بینچ نے حکومتوں کے علاوہ مرکزی وزارت ماحولیات، جنگلات اور آب و ہوا تبدیلی، ہندوستانی قومی شاہراہ اتھاریٹی این ایچ اے آئی کو بھی نوٹس جاری کیا ہے۔