Jul ۲۷, ۲۰۱۷ ۰۹:۵۱ Asia/Tehran
  • ہندوستان، بہار کے وزیراعلی کے استعفے پر سیاسی ہلچل

ہندوستان کی شمال مشرقی ریاست بہار کے وزیراعلیٰ نتیش کمار نے استعفا دے دیا ہے، انھوں نے اپنا استعفیٰ صوبے کے گورنر تیشاری ناتھ تری پاٹھی کو بھجوا دیا ہے، نتیش کمار کے صوبے کے سابق وزیراعلیٰ لالو یادیو کے صاحبزادے تیجسوی یادیو سے اختلافات شدت اختیار کرگئے تھے۔

بہار کے وزیر اعلی کے عہدے سے مسٹر نتیش کمار کے استعفی کے تین گھنٹے کے اندر ہی بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) نے انہیں نئی ​​حکومت بنانے کے لئے حمایت دینے کا اعلان کر دیا اور اس کے ایک گھنٹے کے بعد ہی وزیر اعلی کی رہائش گاہ پر قومی جمہوری اتحاد (این ڈی اے) کی قانون ساز پارٹی کی میٹنگ ہوئی جس میں مسٹر کمار کو باضابطہ لیڈر منتخب کر لیا گیا۔

مسٹر کمار کو بی جے پی کی حمایت دینے کے اعلان کے فوراً بعد وزیراعلی کی رہائش گاہ پر جے ڈی یو، بی جے پی، لوک جن شکتی پارٹی (ایل جے پی) اور راشٹریہ لوک سمتا پارٹی (آر ایل ایس پی) کے ممبران اسمبلی کی میٹنگ ہوئی۔

اس میٹنگ میں مسٹر کمار کی پارٹی دوبارہ این ڈی اے میں شامل ہو گئی اور اس کے بعد مسٹر کمار کو متفقہ طور پر این ڈی اے قانون ساز پارٹی کا لیڈر منتخب کر لیا گیا ہے۔

یاد رہے کہ کرپشن اسکینڈل میں لالو پرساد یادیو اور ان کے بیٹے نائب وزیراعلیٰ تیجسوی یادو کے گھر سی بی آئی کے چھاپے کے بعد اختلافات بڑھے، تیجسوی یادو نے استعفٰی نہیں دیا تو نتیش کمار مستعفی ہوگئے، اس صورتحال کے باعث بہار میں مخلوط حکومت کا وجود خطرے میں پڑگیا ہے ۔

اس حوالے سے نتیش کمار کا کہنا تھا کہ کرپشن پر سمجھوتہ نہیں کرسکتا، میں نے مخلوط سرکار چلانے کی بہت کوشش کی مگر صورتحال اس جگہ پہنچ چکی تھی کہ اب مزید حکومت میں بیٹھنا ناممکن ہوگیا تھا، نائب وزیراعلیٰ تیجسوی یادیو کو کہا بھی کہ وہ کرپشن کے الزامات پر اپنی پوزیشن واضح کریں مگر ایسا نہیں ہوسکا۔

واضح رہے کہ بہار میں 2015 سے جنتا دل یونائیٹڈ اور راشٹریہ جنتا دل کی مخلوط حکومت قائم تھی۔ ادھر وزیراعظم نریندر مودی نے نتیش کمار کے استعفے کا خیرمقدم کیا ہے۔

بہار کے وزیر اعلی نتیش کمار کے استعفی کا خیرمقدم کرتے ہوئے وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا کہ سیاسی اختلافات سے ہٹ کر بدعنوانی کے خلاف متحد ہو کر لڑنا وقت کی ضرورت ہے۔

دوسری جانب ہندوستان کے زیر انتظام کشمیر کے سابق وزیر اعلی عمرعبد اللہ نے بہار کے وزیراعلی نتیش کمار کے استعفی دینے کے معاملے میں رد عمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ بی جے پی نے بہت ہی شاندار کھیل کھیلا ہے اور اس سے پتہ چلتا ہے کہ سیاست میں کوئی بھی مستقل دشمن یا دوست نہیں ہے بلکہ موقع کی تلاش میں رہتے ہیں۔

ٹیگس