کشمیر میں ہلاکتوں پرہڑتال
کشمیر میں آج عام ہڑتال کی جا رہی ہے اور اس موقع پر انٹر نیٹ سروس بند ہے۔
ہندوستان کے زیر انتظام کشمیر میں 3 نوجوانوں کی ہلاکت اورحریت کانفرنس کےرہنماؤں کی اپیل پرآج عام ہڑتال ہے۔ اس موقع پر تمام کاروباری اور تجارتی مراکز، دکانیں اور تعلیمی ادارے بند ہیں اور انٹرنیٹ کی سہولت بھی میسرنہیں ہے۔ سڑکوں پر ٹریفک بھی کم ہے اور سکیورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے ہیں۔
حریت کانفرنس کے رہنما میرواعظ عمر فاروق کے مطابق فوج نےشوپیاں میں ایک کار پر فائرنگ کرکے 3 نوجوانوں کو ہلاک کیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ہلاک ہونے والے نوجوانوں میں سہیل واگے، شاہد خان اور شاہ نواز واگے شامل ہیں۔
واضح رہے کہ کل شام شوپیاں کے علاقے پہنو میں فورسز کی کار پر فائرنگ سے 4 افراد ہلاک ہوئے جبکہ پیش آئے واقعے کی جگہ سے 200 میٹر دوری پر ایک اور نوجوان کی لاش برآمد ہوئی۔ اس طرح اس واقعہ میں مرنے والوں کی تعداد 5ہوگئی ہے جن میں ایک عسکریت پسند بھی شامل ہے۔ مذکورہ نوجوان کی شناخت گوہر احمد لون کے بطور ہوئی ہے۔ عینی شاہدین کے مطابق گوہر کو 4 گولیاں لگیں ۔ 24سالہ گوہر ناگپور یونیورسٹی میں زیر تعلیم تھا
اس واقع کے بعد کشمیری عوام نے سڑکوں پر آ کر احتجاج کیا اورفورسزکے ہاتھوں نوجوانوں کےقتل کی بھرپورانداز میں مذمت کی ۔ تاہم ہندوستان کے سرکاری ذرائع کا کہنا ہے کہ شوپیان کے ایک مضافاتی پہنو نامی گاوں میں اتوار کی شام فوج کی طرف سے اچانک چیکنگ کے دوران ایک کار میں سوار عسکریت پسندوں اور فورسز میں فائرنگ کا تبادلہ ہوا جس کے دوران ایک عسکریت مارا گیا جبکہ فورسز کی کار پر کی گئی فائرنگ میں 3شہری بھی مارے گئے۔
فوج نے کہا کہ موبائل چیکنگ کے دوران ہوئی فائرنگ میں ایک عسکریت پسند اوربالائی سطح پر کام کرنے والے عسکریت پسندوں کے 3 اعانت کار مارے گئے۔اس واقعہ کے بعد علاقے میں بڑے پیمانے پر تشدد بھڑک اٹھا جس کے دوران رات بھر مظاہرین اور پولیس میں جھڑپیں ہوئیں۔