Dec ۱۴, ۲۰۲۵ ۱۳:۴۸ Asia/Tehran
  • کوئی بھی بیرونی فارمولہ کسی بھی ملک میں استحکام کا سبب نہیں بن سکتا: ایرانی وزیر خارجہ

اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ سید عباس عراقچی نے "افغانستان کے حالات کا جائزہ" کے موضوع پر افغانستان کے بارے میں آج تہران میں ہونے والے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کوئی بھی بیرونی فارمولہ کسی بھی ملک میں استحکام کا سبب نہیں بن سکتا ہے۔

سحرنیوز/ایران: اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ سید عباس عراقچی نے "افغانستان کے حالات کا جائزہ" کے موضوع پر افغانستان کے بارے میں تبادلۂ خیال کے لئے ہمسایہ اور علاقائی ممالک کی شرکت سے آج تہران میں ہونے والے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ باہر سے مسلط کیا جانے والا کوئی بھی فارمولہ خطے کے مسائل اور بحرانوں کو حل نہیں کرسکتا۔

ایران کی وزارت خارجہ کی میزبانی میں منعقد ہونے والے اس اجلاس میں پاکستانی وزیر اعظم، روس اور ازبکستان کے صدور کے نمائندے اور چین، تاجکستان اور ترکمانستان کی وزارت خارجہ کے نمائندے شریک ہیں۔

 

سید عباس عراقچی نے اپنے افتتاحیہ خطاب میں کہا کہ ہم اس اصول پر کاربند ہیں کہ تعمیری بات چیت، تمام ممالک کی فعال شرکت، باہمی احترام اور مقامی میکینزم کے استعمال اور خطے کے ممالک کے درمیان پائیدار تعاون کے ذریعے ہی علاقائی چیلنجوں سے نمٹا جا سکتا ہے۔

ایران کے وزیر خارجہ نے کہا کہ مذکورہ فریم ورک  کے ذریعے  نہ صرف اجتماعی سلامتی اور استحکام کو فروغ دینے میں مدد ملے گي بلکہ اس خطے کے ممالک میں غیر ملکی مداخلت یا اثر و رسوخ کو محدود اور کنٹرول کرنے کے لیے ایک پلیٹ فارم بھی فراہم ہوسکتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پچھلے کچھ برس کے دوران خطے میں ہونے والے تغیرات سے ظاہر ہوتا ہے کہ بیرونی نقطہ نظر اور مسلط کردہ حل نہ تو استحکام کا باعث بنتے ہیں اور نہ ہی پائیدار ترقی کی ضمانت ہیں، افغانستان میں فوجی مداخلت اور نیٹو کی دو دہائیوں کی موجودگی کا تجربہ اس کی واضح مثال ہے۔

ایران کے وزیر خارجہ نے کہا کہ اس تجربے کا اہم سبق واضح ہے کہ کوئی بھی بیرونی فارمولہ علاقائی مسائل اور بحرانوں کو حل نہیں کر سکتا اور بیرونی حل اور  خطے سے باہر ہونے والے فیصلے کسی بھی ملک میں استحکام کا باعث نہیں بن سکتے جبکہ اس کے برعکس، علاقائی حل پائیدار ترقی اور سلامتی کے حصول میں زیادہ مناسب اور توانائی کے حامل ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہم سمجھتے ہیں کہ ہمارے خطے کا مستقبل اجتماعی سوچ سے وابستہ ہے اور علاقائی تعاون ہی افغانستان میں استحکام اور خوشحالی کا محرک ثابت ہو سکتا ہے۔

ایران کے وزیر خارجہ نے کہا کہ ہم سمجھتے ہیں کہ افغانستان کے سلسلے میں خطے کے ممالک کے درمیان تعاون کے ایک مربوط اور پائيدار فریم ورک کی ضرورت ہے اور تہران بات چیت، باہمی احترام اور عملی تعاون پر زور دیتا ہے۔

ہمیں فالو کریں: 

Follow us: FacebookXinstagram, tiktok  whatsapp channel

 

ٹیگس