کشمیرمیں حالات کشیدہ، جھڑپیں جاری اور موبایل انٹرنیٹ خدمات منقطع
ہندوستان کے زیر انتظام کشمیر کی انتظامیہ نے احتیاطی طور پر پائین شہر کے بیشتر علاقوں میں کرفیو جیسی پابندیاں نافذ کردی ہیں۔
سری نگر کی تاریخی و مرکزی جامع مسجد کے باہر جمعہ کو احتجاجی جھڑپوں کے دوران سینٹرل ریزرو پولیس فورس (سی آر پی ایف) کی جیپ سے کچلے جانے والے 3 میں سے ایک نوجوان کی موت واقع ہوگئی ہےجس کی وجہ سے سری نگر میں کشیدگی پھیل گئی ہے۔
انتظامیہ نے احتیاطی طور پر پائین شہر کے بیشتر علاقوں میں کرفیو جیسی پابندیاں نافذ کردی ہیں جبکہ وسطی کشمیر کے تین اضلاع سری نگر، بڈگام اور گاندربل میں موبایل انٹرنیٹ خدمات منقطع کی گئی ہیں۔
نوجوانوں کے فورسز گاڑی سے کچلنے کی خبر علاقے میں پھیل گئی تو بڑے پیمانے پر احتجاجی مظاہرے شروع ہوئے،جس کے ساتھ ہی فورسز اور پولیس کی نوجوانوں کے ساتھ جھڑپیں ہوئیں،جو کہ شام تک جاری رہیں۔ احتجاجی مظاہرین کو منتشر کرنے کے لئے پولیس نے ٹیر گیس اور پیلٹ کا استعمال کیا،جس میں5 نوجوان زخمی ہوئے۔
واضح رہے چند روز قبل صفا کدل علاقے میں اسی طرح کے ایک واقعہ میں ایک نوجوان کو کچل ڈالا گیا تھا۔
ادھر حریت کانفرنس کے رہنما میرواعظ عمر فاروق نے واقعہ کی مذمت کرتے ہوئے کہاہے کہ ایک طرف یہاں کے عوام کے خلاف مار دھاڑ، قتل و غارتگری کا سلسلہ جاری ہے اور دوسری طرف ہمارے بے شمار کشمیری سیاسی قیدی مختلف جیلوں میں اذیت ناک زندگی گزار رہے ہیں ۔
میرواعظ عمر فاروق نے اعلان کیا کہ جمعۃ الوداع کو پورے جموں وکشمیر میں حسب سابق اس سال بھی یوم القدس منایا جائے گااور اس سلسلے میں متحدہ مزاحمتی قیادت کی جانب سے باضابطہ پروگرام عوام کے سامنے رکھا جائے گا۔