کیا ہندوستان، امریکی دباؤ کے سامنے جھک جائے گا؟؟؟
ہندوستان نے امریکی دباؤ میں جون کے مہینے میں ایران سے تیل کی درآمد میں 15.9 فیصد کمی کر دی ہے۔
ہندوستان نے گزشتہ مہینے ایران سے روزانہ تقریبا 6 لاکھ بیرل تیل درآمد کیا تھا جبکہ مئی کے مہینے میں روزانہ 7 لاکھ 5 ہزار 200 بیرل تیل ایران سے درآمد کیا گیا تھا۔
واضح رہے کہ ہندوستان، چین کے بعد سب سے زیادہ ایرانی تیل درآمد کرنے والا ملک ہے لیکن امریکا کی دھمکی کے بعد اس نے اپنی تیل ریفائنریوں سے کہا ہے کہ ایران کے تیل کا متبادل تلاش کرنا شروع کر دیں۔
امریکا نے مئی میں ایران کے ساتھ ہوئے بین الاقوامی ایٹمی معاہدے سے نکلنے کے ساتھ ہی ایران پر دوبارہ اقتصادی پابندیاں عائد کرنے کا اعلان کیا تھا۔
اسی کے ساتھ ٹرمپ انتظامیہ نے ہندوستان سمیت کئی ممالک کو دھمکی دی تھی کہ نومبر تک ایران سے تیل درآمد بند کر دیں ورنہ امریکی پابندیوں کے لئے تیار رہیں۔
در ایں اثنا نئی دہلی میں ایران کے نائب سفیر اور چارج ڈی افئیرز مسعود رضوانیان رہقی نے ہندوستان کو خبردار کیا ہے کہ اگر اس نے ایران سے تیل درآمد کم کرکے سعودی عرب، عراق، امریکا اور روس سے تیل درآمد کیا تو اس سے خصوصی حقوق کا رتبہ سلب کر لیا جائے گا۔
رہقی نے ہندوستان کی جانب سے اسٹراٹیجک چابہار بندرگاہ میں سرمایہ کاری کے لئے کئے گئے اپنے وعدوں کو پورا نہ کرنے کے لئے بھی نئی دہلی کی تنقید کی۔ نئی دہلی میں ایران کے نائب سفیر کا کہنا تھا کہ یہ بہت افسوس کی بات ہے کہ ہندوستانی سرمایہ کاروں نے اسٹراٹیجک بندرگاہ چابہار کی ترقی کے لئے سرمایہ کاری کا وعدہ کیا تھا لیکن ابھی تک یہ منصوبہ پورا نہیں کیا گیا ہے۔
چابہار بندرگاہ، ہندوستان، افغانستان، ایران اور وسطی ایشیائی ممالک کے درمیان تجارت کا سنہری موقع سمجھی جاتی ہے اس لئے کہ ان ممالک تک ہندوستانی مصنوعات اور اشیاء کے برآمد میں پاکستان ایک بڑی رکاوٹ ہے۔
ایران کے خلاف امریکی پابندیوں کی جانب اشارہ کرتے ہوئے ایران کے نائب سفیر اور چارج ڈی افئیرز مسعود رضوانیان رہقی نے کہا کہ ان کا ملک، ہندوستان کے لئے ہمیشہ سے ایک قابل اعتماد توانائی کا شریک رہا ہے اور ایران نے تیل کی قیمتوں میں ہندوستان کے ساتھ نرم رویہ اختیار کیا ہے تاہم ہندوستان اگر ایران کے بجائے سعودی عرب، روس، عراق اور امریکا جیسے ممالک سے اپنی ضرورتوں کا 10 فیصد تیل درآمد کرتا ہے تو ہندوستان کے عطا کئے خصوصی مقام کو واپس لے لیا جائے گا۔ ایران کے اعلی سفارتکار کا کہنا تھا کہ دونوں ممالک کے تعلقات کی حفاظت کے لئے دونوں کا ایک ساتھ مل کر کام کرنا بہت ضروری ہے۔
اپریل 2017 سے جنوری 2018 کے درمیان ایران نے ہندوستان کو 1 کروڑ 84 لاکھ ٹن خام تیل برآمد کیا تھا۔