ہندوستان میں لوک سبھا کے آخری مرحلے کی انتخابی مہم زوروں پر
ہندوستان میں لوک سبھا انتخابات کے آخری مرحلے کی انتخابی مہم زوروں پرہے اور اس بار بھی سیاسی جماعتیں زیادہ سے زیادہ ووٹ حاصل کرنے کیلئے ایک دوسرے کے خلاف سخت جملوں کا استعمال کر رہے ہیں۔
ہندوستان کے وزیراعظم اور بی جے پی کے رہنما نریندر مودی نے مدھیہ پردیش میں رتلام پارلیمانی حلقہ سے بھارتیہ جنتا پارٹی امیدوار جی ایس ڈامور کی حمایت میں منعقد انتخابی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کانگریس پارٹی پرنکتہ چینی کرتے ہوئے کہا کہ کانگریس کی کنبہ پروری ، نسل پرستی، غریبوں کے ساتھ بھدا مذاق اور دہشت گردی اب بہت ہوا۔
در ایں اثناء کانگریس نے مدھیہ پردیش کے رتلام میں وزیر اعظم نریندر مودی کی انتخابی مہم پر نکتہ چینی کرتے ہوئے کہا کہ محمد علی جناح کی شان میں قصیدہ پڑھنے والے بھارتیہ جنتا پارٹی کے امیدوار گمان سنگھ ڈامور کے بیانات کے سلسلے میں مسٹر مودی کو ملک کے عوام سے معافی مانگنی چاہئے۔
کانگریس کے ترجمان پون کھیڑا نے پارٹی ہیڈکوارٹر میں نامہ نگاروں سے بات چیت کر تے ہوئے کہا کہ دو دن پہلے رتلام کے بی جے پی امیدوار ڈامور نے جناح کی تعریف کرتے ہوئے کہا تھا کہ اگر پنڈت جواہر لال نہرو کی جگہ جناح کو وزیر اعظم بنا دیا جاتا تو ملک کے ٹکڑے نہیں ہوتے۔ مسٹر کھیرا نے اس بیان کی مذمت کی اور کہاکہ مسٹرمودی کے ساتھ ہی بی جے پی صدر امت شاہ‘ مرکزی وزیر ارون جیٹلی اور بی جے پی کی اعلی قیادت اس بیان کے لئے معافی مانگے۔
ادھربہوجن سماج پارٹی سپریمو مایاوتی نے پیر کو وزیر اعظم نریندر مودی پر سخت تنقید کرتےہوئے جہاں ان کے او بی سی سماج سے ہونے پر سوال کھڑا کیا تو وہیں الزام لگایا کہ مودی یو پی میں اپوزیشن کے عظیم اتحاد میں تفریق پیدا کرنا چاہتے ہیں۔
ایس پی۔ بی ایس پی۔ آر ایل ڈی کی جانب سے منعقدہ مشترکہ ریلی سے خطاب کرتے ہوئے مایاوتی نے دعوی کیا کہ یو پی میں ہمارا اتحاد مضبوط اور دائمی ہے۔ نیز مرکز سے مودی کو بے دخل کرنے کے بعد ہم ریاست سے یوگی کی جڑ اکھاڑ پھنکیں گے۔23 تاریخ کو مودی اور شاہ کے برے دن کا آغاز ہوگا اور یوگی بھی جلد ہی اپنے ’مٹھ‘ میں لوٹ جائیں گے۔
واضح رہے کہ سترہویں لوک سبھا کےلیے کل سات مرحلوں میں پولنگ ہونی ہے ۔ابھی تک چھ مراحل کی پولنگ ہوچکی ہے اور ساتویں اور آخری مرحلہ کی پولنگ 19مئی کوہوگی ۔انتخابی نتائج کا اعلان 23مئی کو ہوگا ۔