رافیل طیارہ کیس، ہندوستان سپریم کورٹ نے نظرثانی کی درخواست مسترد کردی
Nov ۱۴, ۲۰۱۹ ۱۷:۵۸ Asia/Tehran
چیف جسٹس رنجن گوگوئی کی صدارت میں ہندوستانی سپریم کورٹ کے تین رکنی بینچ نے رافیل طیارہ سودے کے کیس میں اپنے فیصلے پر نظرثانی کی اپیل مسترد کردی ہے۔
ہندوستان کی سرکاری نیوز ایجنسی یو این آئی کے مطابق جسٹس رنجن گوگوئی، جسٹس سنجے کشن کول اور جسٹس کے ایم جوزف پر مشتمل تین رکنی بینچ نے جمعرات کو فرانس سے رافیل طیاروں کی خریداری کے سودے کے مقدمے میں اپنے فیصلے پر نظر ثانی کرنے سے انکار کردیا ہے۔
یاد رہے کہ ہندوستانی سپریم کورٹ نے گزشتہ سال چودہ دسمبر کو اس کیس میں ہندوستان کی مرکزی حکومت کو کلین چٹ دے دی تھی۔
سابق مرکزی وزیر یشونت سنہا، ارون شوری اور معروف وکیل پرشانت بھوشن اور کانگریس بعض دیگر افراد نے سپریم کورٹ سے اس فیصلے پر نظرثانی کی اپیل کی تھی۔ جمعرات کو جسٹس سنجے کشن کول نے تین رکنی بینچ کا فیصلہ پڑھ کر سنایا۔سپریم کورٹ کے تین رکنی بینچ نے اسی معاملے سے منسلک کانگریس پارٹی کے سابق صدر راہل گاندھی کے خلاف توہین عدالت کا مقدمہ بھی ختم کردیا ہے۔ عدالت نے اپنے فیصلے میں مسٹر راہل گاندھی کو نصیحت کی ہے کہ بیان دینے میں احتیاط سے کام لیں۔
یاد رہے کہ مسٹر راہل گاندھی پر الزام تھا کہ انھوں نے رافیل جنگی طیارہ سودے کے بارے میں سپریم کورٹ کے فیصلہ توڑ مروڑ کا پیش کرتے ہوئے کہا تھا کہ اس فیصلے سے ثابت ہوگیا کہ چوکیدار چور ہے۔