ریاست مدھیہ پردیش میں سیاسی گھمسان جاری، بی جے پی حکومت کی دعویدار
ریاست مدھیہ پردیش میں سیاسی گھمسان بدستور جاری ہے اور فلور ٹیسٹ کا عمل اب چھبیس مارچ تک ملتوی کردیا گیا ہے ۔
مدھیہ پردیش میں کانگریس کے بیس سے زائد اراکین اسمبلی کے استعفے اور پارٹی سے بغاوت کے بعد ریاست میں بر سر اقتدار کانگریس پارٹی بظاہر اقلیت میں آگئی ہے- ریاست میں حزب اختلاف بی جے پی نے حکومت سے ایوان میں اکثریت ثابت کرنے کا مطالبہ کیا تھا اور گورنر نے بھی وزیر اعلی کمل ناتھ سے کہا تھا کہ وہ سولہ مارچ کو ایوان میں اپنی اکثریت ثابت کریں -
سولہ مارچ کو مدھیہ پردیش کی اسمبلی کا اجلاس ہوا اور اسے گورنر نے خطاب بھی کیا جس کے بعد اسپیکر نے کورونا وائرس کے پیش نظر کارروائی چھبیس مارچ تک ملتوی کردی - اسپیکر کے اس فیصلے کے خلاف بی جے پی نے سپریم کورٹ میں شکایت درج کرا دی ہے -
مدھیہ پردیش میں گذشتہ ہفتے سیاسی بحران اُس وقت شروع ہو گیا جب کانگریس کے رہنما جیوتی رادتیہ سندھیا نے کانگریس سے استعفا دے کر بی جے پی میں شمولیت اختیار کرلی تھی - ان کے ساتھ ان کے بیس قریبی اراکین اسمبلی نے بھی استعفا دے دیا ہے - اب اس صورت حال میں بی جے پی، ریاست میں حکومت بنانے کا دعوی پیش کر رہی ہے-