نیپال کا نیا نقشہ پاس ہونے کے بعد نئی دہلی اور کاٹمانڈو میں اختلاف
ہندوستان اور نیپال کے درمیان سرحدی اختلافات اب کافی شدت اختیار کرتے جا رہے ہیں۔
ہندوستان کے میڈیا ذرائع کے مطابق نیپال کی پارلیمنٹ نے اپنے ملک کے اس سیاسی نقشے کو منظوری دے دی ہے جس میں ہندوستان کے بقول اس کے بعض علاقوں کو نیپال میں دکھایا گیا ہے۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ نیپال کی پارلیمنٹ کے خصوصی اجلاس میں اس نقشے کی منظوری سے دونوں ملکوں کے درمیان جاری اختلافات کے حل کے لئے مذاکرات کی امید بھی اب دم توڑ گئی ہے۔
نیپال کی پارلیمنٹ میں ملک کے نئے سیاسی نقشے کو اتفاق آرا سے پاس کیا گیا ہے۔ اس سے قبل نو جون کو اس نقشے کے بارے میں نیپال کے ارکان پارلیمنٹ میں مکمل مفاہمت پائے جانے کی خبر دی گئی تھی۔
ایسا معلوم ہوتا ہے کہ نیپال کی پارلمینٹ کے اقدام کے بعد مذاکرات کے ذریعے مسئلے کو حل کرنے کی ہندوستان کی امید کو شدید دھچکا لگا ہے جس کے نتیجے میں دو طرفہ تعلقات میں مزید کشیدگی آنے کی امید کی جا رہی ہے۔
ہندوستان پہلے ہی اس نقشے پر اپنا احتجاج درج کرا چکا ہے۔ اس کا کہنا ہے کہ نیپال کے اس نئے نقشے میں ہندوستان کے تین علاقوں کو شامل کیا گیا ہے۔