ہندوستان کے زیر انتظام کشمیر میں کرفیو، حالات کشیدہ
ہندوستان کے زیر انتظام کشمیر میں عوامی مظاہرے روکنے کے کیلئے بی جے پی کی مرکزی حکومت نے کرفیو نافذ کر دیا ہے۔
سرینگر سے ہمارے نمائندے کی رپورٹ کے مطابق ہندوستان کی مرکزی حکومت نے جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت سے متعلق دفعہ تین سو ستر اور پینتس اے کی منسوخی کی برسی پر چار اور پانچ اگست کو کرفیو کا اعلان کردیا ہے۔اس اعلان کے مطابق کشمیری عوام کو ان دو دنوں میں گھر سے باہر نکلنے کی اجازت نہیں ہے۔
یاد رہے کہ ہندوستان کی مرکزی حکومت نے ایک سال قبل پانچ اگست کو ایک فرمان کے ذریعے جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت سے متعلق دفعہ تین سو ستر اور پینتس اے کی منسوخی کا اعلان کردیا تھا۔ہندوستان کی مرکزی حکومت کے اس اعلان کے مطابق جموں و کشمیر کو دو حصوں میں تقسیم کرکے مرکز کے زیر انتظام لے لیا گیا ۔
حکومت ہند کے اس اعلان کے بعد کشمیر کے حریت رہنماؤں کے ساتھ ہی ہند نواز سیاسی رہنماؤں کو بھی گرفتار کرکے جیلوں یا ان کے گھروں میں خانہ قید کردیا گیا تھا۔ہندوستان کے زیر انتظام کشمیر کے سابق وزیر اعلی اور ہند نواز جماعت نیشنل کانفرنس کے نائب صدر عمرعبداللہ اور دیگر سیاسی رہنماؤں نے کشمیری عوام سے پانچ اگست کو یوم سوگ منانے کی اپیل کی تھی۔عمر عبداللہ کو جو بی جے پی کے قریبی رہنماؤں میں شمار ہوتے تھے انھیں بھی دفعہ تین سو ستر اور اے پینتیس کی منسوخی کے بعد نظر بند کردیا گیا تھا اور کئی مہینے کے بعد آزاد کیا گیا۔کشمیرمیں بی جے پی کی اتحادی جماعت پی ڈی پی کی سربراہ محبوبہ مفتی اب بھی نظربند ہیں۔
یہ بھی پڑھئے: کشمیر کی خصوصی حیثیت مسلم اکثریتی ہونے پر ختم کی گئی: کانگریس رہنما
دنیا بالخصوص عالم اسلام اور علاقے کی اہم خبروں کے لیے ہمارا واٹس ایپ گروپ جوائن کیجئے!
Whatsapp invitation link:10: https://chat.whatsapp.com/I1mQMKzFeYLJ75RCDasv4b