May ۱۲, ۲۰۲۱ ۰۹:۳۳ Asia/Tehran
  • کشمیر، اسرائیلی مظالم  کی مذمت

ہندوستان کے زیر انتظام کشمیرکے مذہبی رہنماوں نے کہا ہے کہ فلسطینی مسلمانوں کا جذبہ قابل قدر اور ان کی قربانیاں بے مثال و بے نظیر ہیں۔

 جمعیت ہمدانیہ کے سربراہ مولانا ریاض احمد ہمدانی نے بیت المقدس اور فلسطین میں اسرائیلی کارروائیوں کی مذمت کرتے ہوئے اقوام عالم خصوصاً اسلامی ممالک سے اپیل کی ہے کہ اسرائیلی کارروائیاں روکنے کیلئے ٹھوس اور کارگر اقدامات کریں ۔

 انہوں نے اسرائیل کے مظالم کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ بیت المقدس مسلمانوں کا قبلہ اول ہے اور ان کی محبت و عقیدت کا مرکز ہے۔انہوں نے کہا کہ مسلم ممالک کا فرض ہے کہ اسرائیلی کے خلاف متحد ہوجائیں اور اپنے فلسطینی مسلمان بھائیوں کی مدد و اعانت کیلئے آگے آئیں۔ انہوں نے کہا کہ امت مسلمہ کا اتحاد دنیا بھر میں مسلمانوں کے تحفظ کی ضمانت بن جائے گا۔

مولانا ریاض احمد ہمدانی نے کہا کہ فلسطینی مسلمانوں کا جذبہ قابل قدر اور ان کی قربانیاں بے مثال و بے نظیر ہیں، اہل کشمیر ان کے ساتھ اظہار یکجہتی کرتے ہیں اور ان کی جرأ ت کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں۔

ادھر پیروان ولایت کے سربراہ مولانا سبط محمد شبیر قمی نے غزہ پر اسرائیلی حملوں کی مذمت کرتے ہوئے اسے اسرائیل کی جارحیت سے تعبیر کیا ہے۔ اپنے ایک بیان میں مولانا قمی نے کہا کہ معصوم فلسطینیوں کو خاک و خون میں غلطاں کرنا اور اقوام متحدہ کا اسرائیل کی اس جارحیت پر خاموش رہنا انتہائی افسوسناک ہے۔

انہوں نے کہا کہ اسرائیلی افواج فلسطین کے اصل باشندوں کو توپوں، گولوں اور بموں کا نشانہ بنا رہے ہیں ،انہیں جیلوں میں ڈال کر جسمانی و ذہنی اذیتں  دے رہی ہیں لیکن اس سے بھی تشویشناک بات یہ ہے کہ انسانی حقوق کا ڈھنڈورا پیٹنے والی تنظیمیں اور انسانی جانوں کو تحفظ فراہم کرنے کے دعویدار خاموش تماشائی بنے بیٹھے ہیں۔

 انہوں نے اقوام متحدہ سے مطالبہ کیا کہ وہ فلسطین میں اسرائیلی مظالم روکنے کیلئے فوری اقدامات کریں یا پھر انسانی حقوق کا ڈھندورا پیٹنا بند کریں۔

انجمن تبلیغ الاسلام نے بھی مسلمانوں کے قبلۂ اوّل کی بے حرمتی اور جمعۃ الوداع کو نماز کی ادائیگی کے دوران اسرائیلی حملے کی مذمت کی۔

انجمن کے جنرل سیکریٹری غلام احمد سہروردی نے کہا ہے کہ یقینا مسلمانانِ عالم کے لئے یہ پُر تشدد کارروائی ایک چلینج ہے۔ مقدّس مقامات اور عبادت گاہوں کی بے حرمتی اور نہتے بے گناہ مظلوم مسلمانوں پر حملہ کے پیشِ نظر اسلامی ممالک کو متحد ہو کر اس بربریت کے خلاف اآواز اٹھانی چاہئیے۔

انہوں نے کہا کہ اس صورتِ حال میں اقوامِ متحدہ کو اپنا فرض ادا کرنے میں لیت و لعل سے کام  نہیں لینا چاہئے ۔

 واضح رہے کہ خود ساختہ صیہونی ریاست کے ساتھ دوستی اور تعلقات کو معمول پر لانے کے حامی سعودی عرب سمیت بعض عرب حکام کی جانب سے سبز جھنڈی دکھائے جانے کے بعد اسرائیل کی غاصب حکومت نے مقبوضہ علاقوں میں قتل و غارت گری کا بازار گرم کر رکھا ہے، تاہم  استقامتی محاذ کی جانب سے جوابی اقدام اور ملت فلسطین کی پائیداری نے صیہونیوں اور ان کے علاقائی حامیوں کے ناپاک منصوبوں پر پانی پھیر دیا ہے۔

ٹیگس