Mar ۱۵, ۲۰۲۲ ۲۰:۲۷ Asia/Tehran
  • مسلم طالبات کےحجاب کے خلاف کرناٹک ہائی کورٹ کے فیصلے کو سپریم کورٹ میں چیلنج

مسلم طالبات کے حجاب سے متعلق کرناٹک ہائی کورٹ کے فیصلے کو سپریم کورٹ میں چیلنج کردیا گیا ہے۔

منگل کو مسلم طالبات کے حجاب پر دئے گئے کرناٹک ہائی کورٹ کے متنازعہ فیصلے پر مختلف حلقوں کی جانب سے شدید ردعمل کا اظہار کیا گیا اور اب اس فیصلے  کو سپریم کورٹ میں چیلنج کردیا گیا ہے۔

ہندوستان کی جنوبی ریاست کرناٹک کی ہائی کورٹ نے منگل کو مسلم طالبات کی جانب سے دائر کی گئی ان تمام درخواستوں کو خارج کردیا جن میں کلاس میں حجاب پہننے کی اجازت دینے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔ حجاب پر پابندی کے تعلق سے کرناٹک کے کالجوں اور ریاستی حکومت کے احکامات کے خلاف جن طالبات نے عدالت میں درخواست دائر کی تھی آج ہائی کورٹ کے فیصلے کے بعد انہی طالبات نے سپریم کورٹ میں تازہ فیصلے کو چیلنج کر دیا ہے-

 واضح رہے کہ کرناٹک ہائی کورٹ نے اپنے متنازعہ فیصلے میں دعویٰ کیا کہ مسلم خواتین کا حجاب پہننا اسلامی احکامات کا حصہ نہیں ہے اور اسکول یونیفارم کا نفاذ محض ایک مناسب نظم اور ضابطہ ہے جس پر طالبات کو اعتراض کرنے کا حق نہیں ہے۔

کرناٹک ہائی کورٹ نے اپنے فیصلے میں یہ بھی کہا ہے کہ ریاستی حکومت کے پاس اس بابت حکم جاری کرنے کا حق ہے -

اس درمیان اطلاعات ہیں کہ کرناٹک کے بعض کالجوں اور اسکولوں میں ہائی کورٹ کے فیصلے کے بعد مسلم طالبات نے امتحانات کا بائیکاٹ کر دیا ہے -

دوسری جانب آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین کے صدر اور رکن پارلیمنٹ اسد الدین اویسی نے کہا ہے کہ وہ ہائی کورٹ کے اس فیصلے سے متفق نہیں ہیں۔ جموں کشمیر کی سابق وزیر اعلی محبوبہ مفتی نے بھی کہا ہے کہ کرناٹک ہائی کورٹ کا فیصلہ انتہائی مایوس کن ہے۔ محبوبہ مفتی کا کہنا تھا کہ ایک طرف خواتین کو با اختیار بنانے کی باتیں ہوتی ہیں اور دوسری طرف ان کے حقوق پامال کئے جا رہے ہیں۔

ہائی کورٹ کا فیصلہ آنے کے بعد کرناٹک کے بیشتر شہروں میں اسکول اور کالج بند کردئے گئے ہیں اور دفعہ ایک سو چوالیس نافذ کردی گئی ہے -ہائی کورٹ کے فیصلے کے بعد چنّئی میں طلبا اور طالبات نے اس فیصلے کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا ہے اور کہا کہ حجاب مسلم خواتین کا بنیادی حق ہے۔

ٹیگس