ہندوستانی پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں میں اپوزیشن کا ہنگامہ
ہندوستان میں پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں میں اپوزیشن کے ہنگاموں کے باعث معمول کی کارروائی تعطل کا شکار رہی ۔
نئی دہلی سے موصولہ رپورٹ کے مطابق ہندوستانی پارلیمنٹ کے ایوان زیریں لوک سبھا میں جمعرات کو جیسے ہی اسپیکر اوم برلا نے کارروائی شروع کی ، حزب اختلاف کانگریس پارٹی کے اراکین نے حکومت پر من مانی، آمریت، اور سرکاری ایجنسیوں کے غلط استعمال کا الزام لگاتے ہوئے ، نعرے بازی اور ہنگامہ شروع کردیا ۔ اسپیکر نے اپوزیشن کی نعرے بازی اور ہنگاموں کے دوران وقفہ صفر کا آغاز کیا جو تقریبا چالیس منٹ تک چلا لیکن پھر ہنگامہ بڑھنے کے بعد کارروائی دو بجے دن تک کے لئے ملتوی کردی گئی ۔ کم و بیش یہی صورتحال ایوان بالا راجیہ سبھا میں بھی دیکھی گئی ۔ کارروائی شروع ہوتے ہی کانگریس پارٹی اور اس کی ہم خیال جماعتوں کے اراکین نے انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ اور دیگر مرکزی تفتیشی اداروں کے غلط استعمال پر بحث کا مطالبہ اور نعرے بازی شروع کردی ۔
راجیہ سبھا میں اپوزیشن کے ہنگاموں کے باعث وقفہ صفر نہ ہوسکا ۔ جمعرات کو پارلیمنٹ کی کارروائی شروع ہونےسے قبل، پارلیمنٹ ہاؤس میں راجیہ سبھا میں اپوزیشن لیڈر ملک ارجن کھڑگے کے چیمبر میں ایک میٹنگ ہوئی ۔ اس میٹنگ میں کانگریس ہیڈ آفس ، اور پارٹی کی اعلی قیادت کی رہائش گاہوں کی پولیس اور سیکیورٹی دستوں کی جانب سے گھیرا بندی، انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ کی مبینہ انتقامی کارروائیوں، ملک میں بڑھتی ہوئی مہنگائی، بے روزگاری اور بنیادی نوعیت کے دیگر مسائل پر پارلیمنٹ میں اپوزیشن کی حکمت عملی کا جائزہ لیا گیا۔
یاد رہے کہ کانگریس پارٹی نے مہنگائی، بے روزگاری، اور بنیادی ضرورت کی اشیا پر جی ایس ٹی لگائے جانے کے خلاف جمعہ پانچ اگست کو وسیع احتجاج کا پروگرام بنایا ہے جس میں وزیر اعظم ہاؤس کا گھیراو بھی شامل ہے۔