ہندوستان : لہہ میں امن و امان قائم
جموں کشمیر کے خطے لداخ کے شہر لہہ میں حالات آہستہ آہستہ معمول پر آ رہے ہیں۔
سحرنیوز/ہندوستان: تشدد کے بعد لگائے گئے سخت کرفیو میں نرمی کی گئی ہے اور بازاروں کو محدود وقت کے لیے کھولنے کی اجازت دی گئی ہے -
موصولہ رپورٹ کے مطابق لداخ کے صدر مقام لہہ میں گزشتہ چند روز قبل ہونے والے تشدد اور احتجاج کے بعد اب حالات میں بہتری نظر آ رہی ہے۔
انتظامیہ نے کرفیو میں نرمی کا اعلان کر دیا ہے جس کے تحت بازار صبح دس بجے سے شام پانچ بجے تک کھلے رہیں گے۔ یہ فیصلہ مقامی لوگوں اور تاجروں کے لیے بڑی راحت کا باعث بنا ہے جو طویل عرصے سے کاروبار کی بندش سے متاثر تھے۔

خیال رہے کہ چوبیس ستمبر کو لداخ کو مکمل ریاست کا درجہ دینے اور آئینی تحفظ جیسے چھٹی شیڈول کی مانگ کو لے کر لوگ احتجاج کر رہےتھے کہ اسی دوران تشدد پھوٹ پڑا تھا۔
اس تصادم میں کم از کم چار افراد ہلاک جبکہ درجنوں زخمی ہوئے۔ اس واقعے کے بعد انتظامیہ نے سخت اقدامات اٹھائے۔ انٹرنیٹ سروسز معطل کر دی گئیں اور عوامی سرگرمیوں پر پابندی عائد کی گئی۔ سیکورٹی کو مزید سخت کر دیا گیا تاکہ مزید کوئی ناخوشگوار واقعہ پیش نہ آئے۔ اس احتجاج کی قیادت معروف سماجی کارکن سونم وانگچک کر رہے تھے جو لداخ کی خودمختاری اور آئینی حقوق کے لیے آواز اٹھا رہے ہیں۔ پولیس اور انتظامیہ کا الزام ہے کہ وانگچک کے بیانات اشتعال انگیز تھے اور انہوں نے لوگوں کو اکسانے کا کام کیا۔ اس الزام کے تحت انہیں گرفتار کر لیا گیا اور اب وہ جودھپور جیل میں قید ہیں۔