ایرانی قوم کا استحکام اور سامراجی پالیسیوں کے سامنے نہ جھکنا، دشمنی کی وجہ ہے ۔
Oct ۰۱, ۲۰۱۵ ۱۵:۴۵ Asia/Tehran
رہبر انقلاب اسلامی نے فرمایا ہے کہ ایران کی مسلح افواج اپنی ترقی اور آمادگی کی رفتار کو تیز کرکے ایسی طاقتور ہوجائیں کہ دشمن ، ایران کے خلاف جارحیت کا خیال بھی اپنے ذہن میں لانے کی جرائت نہ کرسکے۔
رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے جمعرات کی صبح شمالی ایران کے شہر نو شہر میں بّری فوج کے اعلی افسران اور کمانڈروں سے خطاب کرتے ہوئے ، ایرانی قوم کی استقامت ، دو ٹوک موقف اور سامراجی پالیسیوں کے مقابلے میں سرتسلیم خم نہ کرنے کو، اسلامی انقلاب سے دشمنی کی اہم وجہ قرار دیا۔رہبر انقلاب اسلامی نے آٹھ سالہ مقدس دفاع کے دوران ایرانی قوم کی استقامت اور پائیداری کو ایک اہم تجربہ قرار دیا اور فرمایا کہ ایران دنیا کا ایک خودمختار ملک ہے ، انقلاب اسلامی کے بعد سے اپنی پالیسیوں پر پوری شفافیت کے ساتھ عمل پیرا ہے، اور کسی بھی طاقت سے ڈرتا ہے اور نہ ہی اسے کسی کی مخالفت کی کوئی پروا ہ ہے۔
آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے ایرانی قوم کی آزاد انہ اور حیرت انگیز تحریک کے مد مقابل دشمنوں کی کھڑی کردہ بھاری بھرکم رکاوٹوں کی جانب اشارہ کرتے ہوئے فرمایا کہ دشمن، اسلامی جمہوریہ ایران کو جھکانے کی فکر میں ہے اور اس کے سامنے پسپائی اختیار کرنے سے دشمنی ختم نہیں ہوگی۔
رہبر انقلاب اسلامی نے فرمایا کہ ایک ایسی خود مختار حکومت کا وجود جو تسلط پسند طاقتوں اور ان کے پٹھوؤں کی مخالف ہے، تسلط پسند طاقتوں کے لئے ناقابل برداشت ہے، یہی وجہ ہے کہ وہ ایرانی عوام سے دشمنی پر اتر آئے ہیں ۔ رہبر انقلاب اسلامی نے فرمایا کہ یہ سمجھنا غلط ہے کہ"اگر ہم فلاں بات نہ کریں یا فلاں کام انجام نہ دیں اور دشمن کو مراعات دیں ، تو دشمنیاں کم ہوجائیں گی۔"
آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے دنیا کی آزاد قوموں اور خود مختار ملکوں کی جانب سے ایران کی خودمختار پالیسوں کی حمایت کی جانب اشارہ کرتے ہوئے فرمایا کہ ، دنیا کی قومیں ، ایرانی عوام کی ترقی و پیشرفت اور بڑی طاقتوں کے مقابلے میں اپنے مفادات کےبھرپور دفاع کو دیکھ کر وجد میں آجاتی ہیں اور ایرانی عہدیداروں کے غیر ملکی دوروں میں جہاں کہیں بھی حکومتوں کی جانب سے لوگوں کو اظہار کا موقع فراہم کیا جاتا ہے ، ایران اور اس کے دو ٹوک موقف کی حمایت میں پرجوش طریقے سے نعرے لگاتی ہیں۔ "