محرم فوجی مشقوں کا آخری مرحلہ، ایران کی فوجی اور دفاعی طاقت کا مظاہرہ
ایران کے مغربی اور شمال مغربی علاقوں میں پیر کو محرم نامی فوجی مشقوں کا آخری مرحلہ انجام دیا گیا۔
ایران کی محرم نامی فوجی مشقوں کے آخری مرحلے میں ، ایرانی فوج کے سریع الحرکت دستوں نے فضائیہ کے بمبار جنگی طیاروں کی سپورٹ کے ساتھ مختلف قسم کی جنگی مشقیں انجام دیں ۔
ان مشقوں میں جنگی علاقوں میں ہیلی بورن آپریشن،جنگی ہیلی کاپٹروں کی فائرنگ توپخانے سے سنگین گولہ باری، ایف چار اورایرانی ساخت کے صاعقہ جنگی طیاروں کے ذریعے ، فرضی دشمن کے ٹھکانوں کی فوٹوگرافی اور دشمن فوج کے فرضی مراکز پر ایف پانچ جنگی طیاروں کے ذریعے بمباری شامل تھی ۔
ایرانی فوج کے ڈپٹی آپریشن کمانڈر بریگیڈیئر محمد محمودی نے بتایا کہ ان فوجی مشقوں کا ہدف مختلف آب وہوا اور موسمی حالات میں ایران فوجی کی رزمیہ اور دفاعی توانائیوں کو آزمانا تھا۔
انھوں نے کہا کہ ان فوجی مشقوں کا ایک ہدف دوست اور پڑوسی ملکوں کو امن ، دوستی اور ہمدلی کا پیغام دینا اور دشمن کے ہر قسم کے خطرے اور دھمکی کے مقابلے کے لئے ایران کی مکمل دفاعی آمادگی کا اعلان ہے ۔
ایران کی محرم فوجی مشقوں میں انواع واقسام کے بمبار ،جنگی ، ٹرانسپورٹ اور ایندھن پہنچانے والے طیاروں سمیت انواع وا قسام کے جدید ترین جنگی وسائل استعمال کئے گئے۔
سامراجی طاقتوں کی دشمنی اور اسرائیل کی دھمکیوں کے پیش نظر ایران کو اپنی دفاعی توانائی کی تقویت کی ضرورت ہے تاکہ جنگ مسلط کئے جانے کی صورت میں وہ اپنا دفاع کرسکے ۔
اسی ضرورت کے پیش نظر ایران نے مختلف دفاعی شعبوں میں اپنی پیشرفت کا سلسلہ جاری رکھا ہے اور خاص طور پر میزائلی دفاعی میدان میں اس نے نمایاں پیشرفت کی ہے۔
ایران کی فوجی مشقوں کا مقصد بھی مسلح افواج کی انسدادی اور دفاعی توانائی کو آزمانے کے ساتھ ہی دوست ملکوں کو پیغام امن و دوستی اور دشمنوں کو یہ پیغام دینا ہے کہ ہر قسم کی جارحیت کا دنداں شکن جواب دیا جائے گا۔