اٹلی کی نیشنل آئل کمپنی کا ایران کے تیل کے پروجیکٹ میں دوبارہ تعاون شروع کرنے کا اعلان
اٹلی کی نیشنل آئل کمپنی ای این ائی نے کہا ہے کہ وہ ایران کے تیل کے پروجیکٹ میں اس کے ساتھ دوبارہ تعاون شروع کر رہی ہے -
اٹلی کی نیشنل آئل کمپنی کے مینیجنگ ڈائریکٹر گلادیودسکالٹسی نے جنھوں نے پچھلے چند مہینے کے دوران ایران کا چار بار دورہ کیا ہے کہا کہ وہ ایرانی حکام کے ساتھ ملاقاتوں میں ایران کے تیل اور پیٹروکیمیکل کے پروجیکٹوں میں اٹلی کی فعال شراکت اور دوطرفہ تعاون کے بارے میں بات چیت کر رہے ہیں -
ایران دنیا کو انرجی فراہم کرنے والا ایک بڑا ملک شمار ہوتا ہے اور اٹلی کے ساتھ پیٹرولیم کے میدان میں تعاون اس ملک کے لئے کافی اہمیت رکھتا ہے -
ایران اور اٹلی کی نیشنل آئل کمپنی کے درمیان تعلقات ہمیشہ ہی بہت خوشگوار رہے ہیں لیکن مغرب کی طرف سے عائد کی گئی پابندیوں کی بنا پراٹلی کی تیل کمپنیوں نے وقتی طور پر ایران کے پیٹرولیم کے پروجیکٹوں میں اپنا تعاون اور سرگرمیاں روک دی تھیں -
ایران کی تیل کی صنعت پربین الاقوامی پابندیوں سے قبل تک اٹلی کی نیشنل آئل کمپنی ایران کے تیل اورانرجی کی صنعتوں میں بہت ہی سرگرم رہی ہے چنانچہ اس کمپنی نے ایران کے جنوب مغربی علاقے کارون میں واقع دارخوین آئل فیلڈ کے توسیعی منصوبوں کے پہلے اور دوسرے فیزمیں سرمایہ کاری کی اور اس میں بھرپور شراکت کا مظاہرہ کیا تھا-
اسلامی جمہوریہ ایران کے پاس ایک سو ستاون ارب بیرل سے زیادہ خام تیل کے ذخائر ہیں جبکہ چونتیس ٹریلین میٹرمکعب قدرتی گیس کے ذخائر ہیں اور یوں مجموعی طور پر ہائیڈرو کاربوریک ذخائر کے اعتبار سے ایران دنیا میں پہلے نمبر پر ہے-
ایران انرجی منجملہ تیل و گیس کے میدان میں اپنی وسیع توانائیوں اور گنجائشوں کے ساتھ انرجی کی عالمی منڈیوں کی ڈیمانڈ اور ضرورتوں کو پورا کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے - تیل اور گیس کے ان عظیم ذخائر کے ساتھ ساتھ ایران کے مختلف علاقوں منجملہ جنوبی زاگرس، بحیرہ خزر اور بحیرہ عمان کے اندر ہائیڈرو کاربوریک ذخائر کا پتہ لگانے کے لئے تازہ سرگرمیاں شروع ہو گئی ہیں - اس سلسلے میں پیشین گوئی کی جا رہی ہے کہ آئندہ چند برسوں میں ان ذخائر کا پتہ لگانے کی غرض سے انجام دی جانے والی سرگرمیوں اور کارروائیوں کے نتائج سامنے آجانے کے بعد ایران کے تیل اور گیس کے ذخائر کے حجم میں مزید اضافہ ہوگا -
تیل اور گیس کی منڈیوں میں قیمتوں میں کمی خاص طور پر گذشتہ ایک برس سے قیمتوں میں تیزی سے کمی کے ساتھ ہی ایران کی تیل کی صنعت خود کو ظالمانہ پابندیوں کے خاتمے کے بعد کے دور کے لئے آمادہ کر رہی ہے- اس وقت پابندیوں کے خاتمے کے بعد کے دور کے لئے ایران کے خام تیل کی برآمدات دوبارہ شروع کر نے اور ان میں اضافے کے لئے بڑے پیمانے پر مارکیٹینگ کا کام انجام پا رہا ہے -
ایران کی دوہزار کلومیٹر بحری سرحدیں ہیں اور مشرق وسطی اور وسطی ایشیا کی منڈیوں کے لئے ایران بنیادی اہمیت کا حامل ہے - اسلامی جمہوریہ ایران کے پٹرولیم کے وزیر بیژن نامدار زنگنہ نے آئندہ چند روز کے دوران ایران پرعائد پابندیوں کے خاتمے کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ان پابندیوں کے خاتمے کے بعد ایران کی تیل کی صنعت نئے دور میں داخل ہوجائے گی اور نتیجے میں ایران کے بیس سالہ ویژن کے موجودہ پروگرام کو عملی جامہ بھی پہنایا جاسکے گا-