ایٹمی معاہدے پر عملدرآمد کے تحت تہران کے خلاف پابندیوں کے خاتمے کا معاملہ حساس مرحلے میں داخل ہو گیا
ایران اور چھے بڑی طاقتوں کے درمیان ایٹمی معاہدے پر عملدرآمد کے تحت تہران کے خلاف پابندیوں کے خاتمے کا معاملہ حساس مرحلے میں داخل ہو گیا۔
ایران اور امریکہ کے وزرائے خارجہ اور یورپی یونین کے امور خارجہ کی انچارج فیڈریکا موگرینی ویانا کے کوبرگ ہوٹل میں موجود ہیں۔
ہمارے نمائندے کا کہنا ہے کہ وزیر خارجہ محمد جواد ظریف اور امریکی وزیرخارجہ کے درمیان حساس مرحلے کی ملاقات شروع ہو گئی ہے۔ جس میں ایران کے جوہری توانائی کے ادار ے کے سربراہ ڈاکٹر علی اکبر صالحی بھی شریک ہیں۔
اس سے پہلے ایران کے وزیر خارجہ نے یورپی یونین کے امور خارجہ کی انچارج فیڈریکا موگرینی سے ملاقات کی تھی۔
فیڈریکا موگرینی نے اپنے ٹوئیٹ میں بتایا ہے کہ انہوں نے ایرانی وزیر خارجہ کے ساتھ ایٹمی معاہدے کی تکمیل کے عمل پر بات چیت کی ہے۔
ایران اور چھے بڑی طاقتوں کے درمیان ایٹمی معاہدے پر عملدرآمد کے حسا س ترین مرحلے کی کوریج کے لئے سیکڑوں صحافی اور کیمرہ مین ویانا میں موجود ہیں۔
آئی اے ای اے کے سربراہ یوکیا امانو اب سے کچھ دیر بعد ایران کے ایٹمی پروگرام کے حوالے سے حتمی اور فیصلہ کن رپورٹ پیش کرنے والے ہیں جس کے بعد ایران کے وزیر خارجہ محمد جواد ظریف اور یورپی یونین کے امور خارجہ کی انچارج فیڈریکا موگرینی، صحافیوں کے سامنے ایک مشترکہ بیان پڑھ کر سنائیں گی۔
مشترکہ بیان میں مشترکہ جامع ایکشن پلان کی تکمیل اور تہران کے خلاف پابندیاں اٹھانے کا اعلان کیا جائے گا۔
اس اعلان کے ساتھ ہی ایران کے صدر ڈاکٹر حسن روحانی ریڈیو اور ٹیلی ویژن کے ذریعے قوم سے براہ راست خطاب کریں گے۔ صدر کے خطاب کی تیاریاں مکمل کرلی گئی ہیں۔