ایران کی پالیسی ہمسایہ اور علاقائی ملکوں کے ساتھ تعاون کو تقویت پہنچانے پر استوار ہے: ڈاکٹر علی لاریجانی
اسلامی جمہوریہ ایران کی پارلیمنٹ کے اسپیکر ڈاکٹر علی لاریجانی نے کہا ہےکہ ایران کی پالیسی خلیج فارس کے ہمسایہ ممالک اور علاقے کے ملکوں کے ساتھ تعاون کو تقویت پہنچانا ہے۔
ایران کی پارلیمنٹ یا مجلس شورائے اسلامی کے اسپیکر ڈاکٹر علی لاریجانی نے بغداد میں اسلامی ملکوں کے پارلیمانی اسپیکروں کے گیارہویں اجلاس میں تقریر کرتے ہوئے کہاکہ پچھلے دنوں ایران اور گروپ پانچ جمع ایک کے درمیان ایٹمی معاہدے پرعمل درآمد نے ایران اور مشرق وسطی کے ملکوں کے درمیان تعاون کی سطح بہتربنانے کے میدان میں ایک نئےدور کا آغاز کیا ہے- انہوں نے اس بات کا ذکرکرتے ہوئے، کہ ایران نے امریکا اور بعض مغربی طاقتوں کی زور و زبردستی کی پالیسیوں کے مقابلےمیں بارہ سال تک استقامت و ثابت قدمی کا مظاہرہ کرکے اپنے ایٹمی حقوق حاصل کرنے میں کامیابی حاصل کی ہے، کہا کہ ایران سمجھتاہے کہ علاقےکے ممالک باہمی تعاون کے ذریعے اور ویانا ایٹمی سمجھوتے کے بعد کی صورتحال سے استفادہ کرکے مشترکہ خطرات منجملہ دہشت گردی اور انتہا پسندی کا خطرہ دور کرنے اور علاقے کی ترقی و خوشحالی کی راہ میں بنیادی قدم اٹھا سکتے ہیں -
ایران کی مجلس شورائے اسلامی کے اسپیکر نے زور دے کر کہا کہ انتہا پسندی ، دہشت گردی اور فرقہ واریت علاقائی اور عالمی امن و استحکام کے لئے سنگین خطرہ ہیں- انہوں نے کہا کہ یہ خطرہ مشرق وسطی اور شمالی افریقا کے ملکوں میں علاقے اور علاقے کے باہر کے بعض ملکوں کی مداخلت پسندانہ اور غیر ذمہ دارانہ اقدامات کا ہی نتیجہ ہے -انہوں نے اپنے خطاب میں اس امید کا ا ظہار کیا کہ عراق میں اسلامی ملکوں کے پارلیمانی اسپیکروں کا اس سال کا اجلاس اپنے اہداف کے حصول خاص طور پر اسلامی ملکوں کے درمیان اخوت وبھائی چارے اور اتحاد و یکجہتی کو مستحکم بنانے میں کامیاب رہے گا اور اس اجلاس میں عالم اسلام کی مشکلات کو حل کرنے کے لئے موثر قدم اٹھائے جائیں گے -