Feb ۰۹, ۲۰۱۶ ۱۴:۵۲ Asia/Tehran
  • ایران اور یورپی یونین کے درمیان مختلف مسائل کے بارے میں تبادلۂ خیال

ایران اور یورپ کے درمیان اعلی سطحی بات چیت کی غرض سے تہران کا دورہ کرنے والی یورپی یونین کے امورخارجہ کی ڈپٹی انچارج ہیلگا اشمید نے دوطرفہ تعلقات اور اہم ترین علاقائی معاملات کے بارے میں ایرانی حکام کے ساتھ تبادلہ خیال کیا۔

یورپ اور امریکہ کے امور میں ایران کے نائب وزیر خارجہ مجید تخت روانچی نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ مشترکہ جامع ایکشن پلان کے نام سے مشہور ایٹمی معاہدے پرعمل درآمد کے بارے میں تبادلہ خیال کرنا یورپی یونین کے امور خارجہ کی ڈپٹی انچارج ہیلگا اشمید کے دورہ تہران کے ایجنڈے میں سرفہرست تھا۔

ہر چھے ماہ میں ایک بار منعقد ہونے والے ایران یورپ مشترکہ اجلاس کی صدارت، ایران کے نائب وزیر خارجہ اور یورپی یونین کے امور خارجہ کی ڈپٹی انچارج کر رہی ہیں۔ اجلاس سے قبل ہیلگا اشمید نے ایشیا اور بحرالکاہل کے امور میں ایران کے نائب وزیر خارجہ ابراہیم رحیم پور کے ساتھ بھی ملاقات اور گفتگو کی۔ انہوں نے افغانستان سمیت خطے کی تبدیلیوں میں ایران کے کردار کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ یورپی یونین، خطے میں امن و استحکام کے قیام کی غرض سے ایران کے ساتھ تعاون کے لئے تیار ہے۔

انہوں نے خطے کے مسائل اور خاص طور سے دہشت گردی کے بارے میں ایران کے موقف کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ ایران اور یورپی یونین کے درمیان تعاون میں تیزی کے ساتھ اضافہ ہوگا۔ انہوں نے افغانستان کی صورت حال کے جائزے کے لئے ہونے والے یورپی یونین کے اجلاس میں ایران کی بھرپور شرکت کی بھی درخواست کی۔

ایران کے نائب وزیر خارجہ نے اس موقع پر ایران اور یورپی یونین کے درمیان تعاون کے فروغ کا خیر مقدم کیا۔ ابراہیم رحیم پور نے خطے میں دہشت گردی اور انتہا پسندی کے خلاف جنگ میں ایران کے کردار اور موثر اقدامات کی جانب اشارہ کرتے ہوئے ایران اور یورپی یونین کے درمیان تعاون کو مضبوط بنانے کی ضرورت پر بھی زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ خطے میں داعش اور دیگر انتہا پسند گروہوں کی سرگرمیوں کو ہرگز نظرانداز نہیں کیا جاسکتا کیونکہ دنیا کا کوئی بھی ملک اس خطرے سے محفوظ نہیں ہے اور ہزاروں کلومیٹر دور واقع پورپی ممالک بھی داعش کی دہشت گردی کے نتیجے میں پیدا ہونے والے پناہ گزینوں کے بحران سے دوچار ہو گئے ہیں۔

یورپی یونین کے امورخارجہ کی ڈپٹی انچارج اور ان کے ہمراہ وفد نے تہران میں ا یران اور یورپی یونین کے پارلیمانی گروپ کے سربراہ کاظم جلالی کے ساتھ بھی ملاقات اور گفتگو کی۔ اس موقع پر کاظم جلالی نے خطے میں دا عش کے جرائم کی جانب اشارہ کرتے ہوئے اس بات پر افسوس کا اظہار کیا کہ اس خطرے کے خلاف قائم ہونے والے اتحاد میں لازمی عزم کا فقدان پایا جاتا ہے۔ انہوں نے انتہا پسندی کو خطے کی سب سے بڑی مشکل قرار دیتے ہوئے کہا کہ مشترکہ تعاون کے اس ماحول سے خطے میں انتہا پسندی اور دہشت گردی کے مقابلے کے لئے استفادہ کیا جانا چاہئے۔

یورپی یونین کے امور خارجہ کی ڈپٹی انچارج نے ایٹمی معاہدے کے بعد اپنے دورہ ایران اور ایرانی حکام کے ساتھ ہونے والی ملاقاتوں پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یورپی یونین اورایران کے درمیان باہمی تعاون کے فروغ کا بہترین موقع فراہم ہو گیا ہے۔

ایران اور چھے بڑی طاقتوں کے درمیان ایٹمی معاہدے پر عمل درآمد کے بعد یورپی ممالک نے ایران کے ساتھ مختلف شعبوں میں تعاون بڑھانے کی کوشش شروع کردی ہے اور پچھلے چند ماہ کے دوران متعدد یورپی وفود نے تہران کا دورہ کرکے باہمی تعلقات کے فروغ پر تبادلہ خیال کیا ہے۔

پیر کے روز یونان کے وزیر اعظم نے اپنے دورہ تہران میں ایران کے اعلی حکام سے ملاقاتیں کیں اور باہمی تعاون کے فروغ کی غرض سے متعدد سمجھوتوں پر دستخط کئے۔ منگل کے روز اٹلی کی ایک سو ستانوے کمپنیوں کے تین سو دس نمائندوں کا ایک بڑا اقتصادی وفد، اس ملک کے انفرااسٹریکچر اور زراعت کے وزیر کی قیادت میں تہران پہنچا ۔

ٹیگس