Mar ۱۸, ۲۰۱۶ ۱۵:۱۳ Asia/Tehran
  • جینوا مذاکرات میں بعض خطرناک دہشت گرد گروہوں کو شامل کرنے کی کوشش پر ایران کی تنقید

اسلامی جمہوریہ ایران نے شام سے متعلق جنیوا مذاکرات میں بعض دہشت گرد گروہوں کے نمائندوں کی شرکت کی بابت خبردار کیا ہے -

ایران کے نائب وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان نے شام کے امور میں اقوام متحدہ کے خصوصی نمائندے اسٹیفن ڈی میستورا سے ٹیلی فونی گفتگو میں جنیوا مذاکرات میں بعض خطرناک دہشت گرد گروہوں کی شرکت اور مذاکرات کی میز پر ان کو لانے کی کوشش پر تنقید کی اور اس کو سیاسی مذاکرات کے لئے نقصان دہ قرار دیا -

انہوں نے سیاسی مذاکرات کے ذریعے شام میں بحالی امن میں مدد دینے کے تعلق سے اسٹیفن ڈی میستورا کی کوششوں کو مثبت قرار دیتے ہوئے کہا کہ شامی فریقوں کے ہی درمیان مذاکرات پر توجہ دینا اہمیت کا حامل ہے -

ایران کے نائب وزیر خارجہ نے شام کے سبھی علاقوں میں انسان دوستانہ امداد کی ترسیل پر زیادہ سے زیادہ توجہ دیئے جانے پر زور دیتے ہوئے کہا کہ فوعہ اور کفریا شہروں میں انسان دوستانہ امداد کی ترسیل میں تیزی لائی جائے جو بدستور دہشت گردوں کے محاصرے میں ہیں -

شام کے امور میں اقوام متحدہ کے خصوصی نمائندے اسٹیفن ڈی میستورا نے بھی دہشت گردی کے خلاف جنگ میں اسلامی جمہوریہ ایران کی کوششوں اور شام کے بحران کے سیاسی حل کے سلسلے میں ایران کی حمایت کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ جنیوا مذاکرات کا عمل اب تک مثبت رہا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ مذاکرات میں دشواریاں اور مشکلات پائی جا رہی ہیں لیکن اس کے باوجود یہ مذاکرات آئندہ منگل تک جاری رہیں گے۔

انہوں نے اس ٹیلی فونی گفتگو میں جنیوا مذاکرات کی تازہ ترین صورتحال سے بھی ایرانی نائب وزیر خارجہ کو آگاہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ شام کے سبھی علاقوں میں انسان دوستانہ امداد جلد سے جلد پہنچانے کی کوشش کر رہی ہے -

ٹیگس