ایران اور پاکستان کے درمیان اسٹریٹیجک تعلقات ہیں: صدر مملکت
اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر نے ایران اور پاکستان کے تعلقات کو اسٹریٹیجک قرار دیا ہے۔
صدر مملکت ڈاکٹر حسن روحانی نے پاکستان کے دورے پر روانہ ہونے سے قبل تہران کے مہرآباد ہوائی اڈے پر نامہ نگاروں سے بات چیت میں تہران اور اسلام آباد کے تعلقات اور تعاون میں فروغ کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان کے اعلی حکام سے ملاقات اور گفتگو، دونوں ملکوں کے اعلی سطحی وفود کے مذاکرات اور تعاون کو فروغ دینے کے سلسلے میں صلاح و مشورہ، معاہدوں پر عمل درآمد اور ایران اور پاکستان کے تعلقات میں ہمہ گیر فروغ، اس دوست ہمسایہ اور مسلمان ملک کے ان کے دورے کے پروگراموں میں شامل ہے۔
انھوں نے کہا کہ وہ پاکستان کے وزیراعظم کے دورہ ایران کے جواب میں یہ دورہ کر رہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ اسلامی جمہوریہ ایران مختلف سیاسی، اقتصادی اور ثقافتی شعبوں میں پاکستان کے ساتھ تعلقات کو فروغ دینے کے لیے تیار ہے۔
اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر نے دونوں ملکوں کے درمیان تجارتی اور اقتصادی تعلقات کو فروغ دینے کی ضرورت کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ اقتصادی تعلقات کے شعبے میں ایران تیل، گیس اور بجلی سمیت پاکستان کی توانائی کی ضروریات پوری کر سکتا ہے۔ اس سلسلے میں اس وقت دونوں ملکوں کے درمیان تعاون اور معاہدے موجود ہیں کہ جن کو فروغ دینا چاہیے۔
صدر مملکت نے اسی طرح ایران اور پاکستان کی مشترکہ سرحدوں پر امن و امان کی برقراری کی اہمیت کی طرف اشارہ کیا اور کہا کہ اس سلسلے میں دونوں ملکوں کے درمیان موجود سیکورٹی معاہدوں پر جلد از جلد عمل درآمد ہونا چاہیے تاکہ ایران اپنی مشرقی سرحدوں پر امن برقرار رکھ سکے اور سیستان و بلوچستان کی ترقی کے لیے کام کر سکے۔
صدر مملکت نے مزید کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران اور پاکستان علاقے کی سیکورٹی اور دہشت گردی کے خلاف جنگ کے سلسلے میں بین الاقوامی اداروں میں اپنے قریبی روابط کے ذریعے ایک دوسرے سے تعاون کر سکتے ہیں اور یقینا یہ تعاون دونوں ملکوں، علاقے اور دنیا کے فائدے میں ہو گا کیونکہ آج دہشت گردی ایک عالمی مسئلہ ہے۔