صدر مملکت حسن روحانی کی جمہوریہ آذربائیجان اور آرمینیا کے صدور سے ٹیلی فون پر بات چیت
اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر ڈاکٹر حسن روحانی نے آذربائیجان اور آرمینیا سے صبر و تحمل سے کام لینے کی اپیل کی ہے۔
ارنا کی رپورٹ کے مطابق صدر مملکت ڈاکٹر حسن روحانی نے بدھ کے روز جمہوریہ آذربائیجان کے صدر الہام علی اف اور آرمینیا کے صدر سرژ سرکیسیان سے ٹیلی فون پر بات چیت کی اور ان سے صبر و تحمل سے کام لینے کی اپیل کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ تہران علاقے میں امن و امان کی بحالی کا خواہاں ہے۔
ڈاکٹر حسن روحانی نے اس بات چیت میں قرہ باغ کے علاقے میں جنگ بندی کا مکمل احترام کرنے پر زور دیا اور کہا کہ ایران کو دونوں ہمسایہ اور دوست ملکوں کے درمیان جھڑپوں میں فوجیوں اور عام شہریوں کی ہلاکت پر انتہائی افسوس اور دکھ ہے اور وہ اختلافات کے پرامن حل کے لیے اپنے تمام وسائل بروئے کار لانے پر تیار ہے۔
صدر مملکت نے یہ بات بیان کرتے ہوئے کہ جھڑپیں جاری رہنے سے علاقے کی تمام قوموں خصوصا آذربائیجان اور آرمینیا کے عوام کے مفادات کو نقصان پہنچے گا، دونوں ملکوں کے صدور سے اپیل کی کہ وہ جنگ بندی پر مکمل درآمد کے بارے میں اطمینان حاصل کرنے کے لیے اپنی تمام تر کوششیں بروئے کار لائیں۔ انھوں نے کہا کہ علاقے کو اس وقت بڑے بحرانوں کا سامنا ہے اور ایسے حالات دشمنوں کی ناپاک نیتوں کے لیے فضا تیار کر سکتے ہیں۔
جمہوریہ آذربائیجان اور آرمینیا کے صدور نے بھی اس بات چیت میں قرہ باغ کے علاقے کی تازہ ترین صورت حال اور جنگ بندی کے لیے کیے گئے اقدامات کی وضاحت کی اور اس بحران کے حل کے لیے اسلامی جمہوریہ ایران کی کوششوں اور اصولی موقف کی تعریف کی۔