ایران اور اٹلی کے سربراہان مملکت کی مشترکہ پریس کانفرنس
اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر نے کہا ہے کہ اٹلی کے وزیراعظم کادورہ تہران تمام میدانوں میں دونوں ملکوں کے تعلقات میں توسیع اور اہم علاقائی اور عالمی مسائل پر صلاح مشورے کا آغاز ثابت ہوگا
اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر ڈاکٹر حسن روحانی نے منگل کو تہران میں اٹلی کے وزیراعظم میتھیو رینزی کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس میں کہاکہ تین مہینے سے بھی کم عرصے میں ایران اور اٹلی کے سربراہان مملکت کے روم اور تہران کے دورے مختلف اقتصادی سائنسی اور ثقافتی میدانوں میں تعلقات کو فروغ دینےکے تعلق سے دونوں حکومتوں کے عزم و ارادے کی بھرپور غمازی کرتے ہیں- انہوں نے کہا کہ ایرانی عوام کی نگاہ میں اٹلی کا خاص مقام ہے اور سخت حالات حتی پابندیوں کے دور میں بھی ایران کے سلسلے میں اٹلی کا موقف نسبتا معتدل اور نرم تھا -
صدر مملکت ڈاکٹر حسن روحانی نے کہا کہ اٹلی میں تیس سمجھوتوں پر اور تہران میں چھے سمجھوتوں پر دستخط ہوئے ہیں اور یہ چھتیس سمجھوتے باہمی روابط خاص طور پر سرمایہ کاری اور اٹلی سے ٹیکنالوجی کی درآمدات کے شعبے میں نئے راستے کھول سکتے ہیں -
صدر ڈاکٹر حسن روحانی نے ایران اور گروپ پانچ جمع ایک کے درمیان ہونے والے مذاکرات کا بھی ذکرکیا اور کہاکہ ان مذاکرات میں اگرچہ اٹلی رکن نہیں تھا لیکن اٹلی سے تعلق رکھنے والی فیڈریکاموگرینی کے یورپی یونین کے شعبہ خارجہ پالیسی کی سربراہ کی حیثیت سے انتخاب کی وجہ سے اٹلی نے بھی ایک طرح سے ان مذاکرات میں اپنارول اچھی طرح ادا کیا - انہوں نے مغرب میں اسلاموفوبیا پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ اسلام کا دہشت گردی سے دور دور کا کوئی تعلق نہیں ہے- انہوں نےکہا کہ سبھی آسمانی ادیان دنیا میں امن و صلح کا پیغام لے کر آئے ہیں -
صدر مملکت ڈاکٹر حسن روحانی نے مشرق وسطی کے حالات کا بھی ذکرکرتے ہوئے کہا کہ ایران اور اٹلی نے علاقے کے ملکوں منجملہ افغانستان ، یمن ، عراق ، شام اور لیبیا کے بحرانوں اور مسائل کےحل پر بات چیت کی ہے - ان کا کہنا تھاکہ ایران اور اٹلی دہشت گردی کے خلاف جنگ اور یمن و شام کے عوام کو انسان دوستانہ امداد بہم پہنچانے اور ساتھ ہی ان ملکوں کے پناہ گزینوں اور زخمیوں کی مدد پر بھی زوردیتے ہیں-
اٹلی کے وزیراعظم میتھیو رینزی نے بھی کہاکہ ان کا ملک ایران پر عائد سبھی پابندیوں کو ختم کرانے اور دونوں ملکوں کے درمیان اقتصادی اورتجارتی ماحو ل کو زیادہ سے زیادہ بہتر بنانے کے لئے مناسب حالات پیدا کرنے کی کوشش کررہاہے - انہوں نے کہاکہ ایران اور اٹلی باہمی تعاون کے ذریعے انتہاپسندی پر لگام دینے کے سلسلے میں اہم قدم اٹھاسکتے ہیں -
اطالوی وزیراعظم نے کہاکہ شام، یمن اور لیبیا کے جنگ زدہ عوام کو انسان دوستانہ امداد بہم پہنچانے کے لئے بین الاقوامی سطح پر منظم اور وسیع تعاون کی ضرورت ہے