دہشت گردی، مداخلت کے لئے واشنگٹن کا ایک حربہ ہے : ڈاکٹر علی لاریجانی
ایران کی پارلمینٹ کے اسپیکر نے کہا ہے کہ امریکا دہشت گردی سے دوسرے ملکوں میں مداخلت کے لئے کام لیتا ہے۔
ایران کے اسپیکر ڈاکٹر علی لاریجانی نے منگل کو ماسکو میں یوریشیا پارلیمانی کانفرنس سے خطاب میں کہا کہ یک قطبی نظام جس کا امریکا دعویدار ہے، عالمی نظام چلانے میں ناکام ہو چکا ہے۔ انھوں نے کہا کہ اس وقت امریکا بین الاقوامی نظام کے لئے ایک مسئلے میں تبدیل ہوچکا ہے۔ انھوں نے کہا کہ امریکا دوسرے ملکوں کے لئے سہارا نہیں بن سکتا کیونکہ اس کی پالیسی مہم جوئی پر مبنی ہے۔
ایران کی پارلیمنٹ کے اسپیکر نے اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ دو قطبی نظام بھی کارگر نہیں ہے کہا کہ کثیر القطبی نظام بھی ایک متبادل ہے لیکن دو قطبی نظام سے اس کا ٹکراؤ مشکل ساز ہوگا۔ انھوں نے کہا کہ مشکلات کے حل کے لئے یورپی یونین کو رول ماڈل بنایا جا سکتا ہے اور اس وقت ضرورت اس بات کی ہے کہ تمام ممالک رقابت کو چھوڑ کے تعاون کا راستہ اختیار کریں ۔
ڈاکٹر علی لاریجانی نے بین الاقوامی نظام میں پابندیوں اور بائیکاٹ کی روش کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ پابندی اور بائیکاٹ دوسرے ملکوں کے خلاف امریکا کا ایک اور حربہ ہے اور ایران کے مقابلے میں اس حربے کے استعمال کا مشاہدہ کیا جاسکتا ہے۔
ایران کے اسپیکر نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ علاقے میں دہشت گردی تشویشناک عامل میں تبدیل ہوچکی ہے کہا کہ شام، لیبیا اور یمن میں دہشت گردانہ حملے جاری ہیں اور دہشت گردی کے بانی، دوسرے ملکوں کے خلاف بھی اس روش سے کام لینا چاہتے ہیں۔
ماسکو میں یوریشیا کی پارلیمانی کانفرنس روس کے صدر ولادیمیر پوتن اور اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل بان کی مون کے پیغام سے شروع ہوئی ۔ اس کانفرنس میں دنیا کے انیس ملکوں کے اسپیکر شریک ہیں ۔
اسلامی جمہوریہ ایران کے اسپیکر ڈاکٹر علی لاریجانی روسی پارلیمنٹ کے اسپیکر سرگئی ناریشکن کی دعوت پر ایک وفد لیکر کانفرنس میں شرکت کے لئے ماسکو گئے ہیں ۔ وہ یوریشیا پارلیمانی کانفرنس میں شرکت کے ساتھ ہی اپنے روسی ہم منصب کے ساتھ باہمی روابط ، دوطرفہ امور اور علاقائی نیز بین الاقوامی مسائل پر تبادلہ خیال بھی کریں گے۔