Dec ۰۳, ۲۰۲۵ ۱۵:۱۴ Asia/Tehran
  • مقبوضہ علاقوں میں ایران کی خفیہ کارروائیوں سے اسرائیلی حکام میں شدید خوف و ہراس

مقبوضہ علاقوں میں ایران کی خفیہ کارروائیوں سے اسرائيلی حکام شدید بوکھلاہٹ اور خوف و ہراس کا شکار ہوگئے ہیں اور "بات یام" شہر کے میئر نے ایک ہنگامی بیان بھی اس سلسلے میں دیا ہے۔

سحرنیوز/ایران: میڈیا ذرائع کی رپورٹ کے مطابق مقبوضہ علاقوں کے وسطی علاقوں میں واقع "بات یام" شہر کے میئر نے ایران کی خفیہ کارروائیوں کے بارے میں منگل کی رات ایک ہنگامی بیان جاری کیا ہے۔

متحدہ عرب امارات کی "ارم نیوز" کے مطابق، بات یام شہر کے میئر تسفیکا بروت نے اپنے ہنگامی بیان میں کہا ہے کہ "ایران بات یام شہر تک پہنچ گیا ہے۔" یہ بیان ایران کی انٹیلی جنس طاقت اور صیہونی حکام کے خوف اور ان کی بوکھلاہٹ کی واضح طور پر عکاسی کر رہا ہے۔

بات یام شہر کے میئر نے دعویٰ کیا ہے کہ گزشتہ چند ہفتوں کے دوران ایران کے انٹیلی جنس اہلکاروں نے متعدد صیہونی آبادکاروں سے رابطہ قائم کیا ہے۔

غاصب اسرائیلی حکام میں خوف و ہراس

 

رپورٹ کے مطابق جن لوگوں سے رابطہ کیا گیا ہے ان میں ریزرو فوجی، یونیورسٹی طلبا اور ریٹائرڈ اہلکار بھی شامل ہیں۔

ادھر اسرائیل کے جاسوسی کے ایک ادارے "شاباک" نے دعویٰ کیا ہے کہ صیہونی شہریوں کو کچھ چیزیں ادھر ادھر بھیجنے اور معلومات اکٹھا کرنے جیسے بظاہر سادہ سے کام کے بدلے اچھی رقم اور معاوضے کا لالچ دیا جاتا ہے۔

بات یام شہر کے میئر تسفیکا بروت نے بتایا کہ اس وقت دسیوں صیہونی آبادکار ایرانی انٹیلی جنس اہلکاروں کے رابطے میں ہیں اور جو ایران کے لیے کام کر رہے ہیں۔

ہمیں فالو کریں: 

Follow us: FacebookXinstagram, tiktok

قابل ذکر ہے کہ یہ بیان اس نکتے کی عکاسی کر رہا ہے کہ اسلامی جمہوریہ ایران نے مقبوضہ علاقوں میں ایک انٹیلی جنس نیٹ ورک تیار کر لیا ہے جس سے تل ابیب کی سلامتی بُری طرح خطرے میں پڑ چکی ہے۔

مقبوضہ علاقوں میں واقع بات یام شہر کے میئر نے ایران کے ساتھ تعاون کو، ان کے بقول، بڑا جرم قرار دیا اور دھمکی دی ہے کہ اس سلسلے میں گرفتار ہونے والے افراد کو سخت سزا کا سامنا کرنا پڑے گا۔

 

ٹیگس